شطرنج کا عالمی چيمپئن کون ہوگا، آنند يا گيل فانڈ
9 مئی 2012جمعے کو روس کے دارالحکومت ماسکو ميں شطرنج کی دنيا کے دو دماغ آپس ميں ٹکرائيں گے۔ جيتنے والا نہ صرف شطرنج کا عالمی چيمپئن قرار ديا جائے گا بلکہ 1.5 ملين يورو بھی اپنے ساتھ ہی لے جائے گا۔ چيمپئن کا فيصلہ اگلے تين ہفتوں کے دوران ہوگا جس ميں مجموعی طور پر بارہ کھيل کھيلے جائيں گے۔ ضرورت پڑنے پر تيس مئی کو ايک آخری فيصلہ کن ميچ بھی کھيلا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شطرنج کی عالمی رينکنگ ميں اس وقت سر فہرست کھلاڑی ناروے کے اکيس سالہ Magnus Carlsen ہيں۔ البتہ کارلسن سن 2011 ميں منعقدہ کواليفائنگ راؤنڈ ميں شرکت نہ کرنے کے باعث اس چيمپئن شپ ميں حصہ نہيں لے رہے ہيں۔ وہ ٹورنامنٹ کے انتظامات سے مطمئن نہيں تھے۔ يہی وجہ ہے کہ رينکنگ ميں اول نہ ہونے کے باوجود عالمی چيمپئن کے دوڑ ميں بھارت کے وشواناتھ آنند اور اسرائيل کے بورس گيل فانڈ ايک دوسرے کے مد مقابل ہوں گے۔ نئے عالمی چيمپئن کا تعين آنے والے تين ہفتوں کے دوران روسی دارالحکومت ميں ہوگا۔
خبر رساں ادارے اے ايف پی کے مطابق ماسکو ان اہم ميچوں کی بدولت دنيا بھر ميں ايک مرتبہ پھر شطرنج کے عالمی’ کيپيٹل‘ کے طور پر اپنی شناخت بنانے کی اميديں لگائے بيٹھا ہے۔ واضح رہے کہ سن 1984 اور 1985ء ميں سرد جنگ کے دور ميں ماسکو ہی ميں گيری کيسپيروف اور اناتولی کارپوف کے مابين وہ مشہور ٹکراؤ ہوا تھا جسے ياد کر کے آج بھی شطرنج کے چاہنے والوں کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ ان دونوں کھلاڑيوں کے درميان اڑتاليس گيمز کے باوجود چيمپئن کا فيصلہ نہ ہو پايا تھا جس کے بعد شطرنج کی عالمی فيڈريشن نے مقابلے کو بغير کسی فيصلے کے رکوا ديا تھا۔ خبر ايجنسی اے ايف پی کے مطابق Karpov-Kasparov کے نام سے جانے والے يہ معروف ميچ آج بھی شطرنج کے کئی نئے کھلاڑيوں کے ليے ايک مثال کا کردار ادا کرتے ہيں۔
as/ai/AFP