یہ کہانی صرف ضلع بونیر کے ایک گاؤں کی ہی نہیں بلکہ ان سب گھروں کی ہے، جو قدرتی آفات کی نذر ہو جاتے ہیں۔ ایسی تباہی تقریبا ہر سال کا معمول بنتی جا رہی ہے۔ سوال یہ ہے کہ حکومت پاکستان مون سون سیزن کے دوران رونما ہونے والی ایسی تباہیوں کے سدباب کے لیے کوئی حکمت عملی تیار کیوں نہیں کرتی۔