سیاسی عدم استحکام معیشت کے لیے خطرہ ہے، باروسو
11 ستمبر 2013منگل کے روز اپنی سالانہ ’سٹیٹ آف دا یونین‘ تقریر کے دوران یوزے مانوئل باروسو کا کہنا تھا کہ یورو زون میں قرضوں کا بحران ڈرامائی انداز میں تھم گیا ہے لیکن یہ بات کسی اطمینان کی وجہ اس لیے نہیں ہے کہ بے روزگاری ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے اس صورتحال میں ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔
باروسو نے فرانس کے شہر اسٹراس برگ میں یورپی پارلیمنٹ سے اپنے اس خطاب میں کہا، ’’ہمیں اب کوئی غلطی نہیں کرنا چاہیے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ سب کچھ پہلے جیسا ہو جائے گا۔ لیکن یہ غلط ہے۔ ہمیں پہلے جیسی صورتحال کی جانب نہیں جانا بلکہ اس سے بھی بہتر صورتحال کے لیے کوششیں کرنا چاہییں۔‘‘
یورپی یونین کا یورو زون ایک طویل عرصے تک بحران کا شکار رہا اور پھر اس میں بہتری رواں سال موسم بہار میں دیکھی گئی۔ باروسو نے اس حوالے سے کہا، ’’اس بہتری سے ہمیں حوصلہ ملا ہے۔ ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور ان حالات کو بے روزگاری کے خاتمے کے لیے استعمال کریں گے۔ یہ بہت معمولی سی بہتری ہے اور میرے نزدیک اسے سب سے بڑا خطرہ سیاسی صورتحال سے ہے۔‘‘
یورپی کمیشن کے صدر کے طور پر باروسو کے عہدے کی میعاد اگلے برس ختم ہو رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقتصادی منڈیاں اب تک اس بات کی قائل نہیں ہیں کہ یورپ نے اپنے اقتصادی بحران پر قابو پا لیا ہے۔ ان کے بقول بحران کی اس کیفیت میں یورپی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اب اس یقینی صورتحال کی بحالی کے لیے نتیجہ خیز اقدامات کریں، جس کی مالیاتی منڈیوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
یوزے مانوئل باروسو نے اپنے سالانہ خطاب میں کہا، ’’گزشتہ برسوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ جہاں بھی اصلاحات کے سلسلے میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے، ان کا بعد میں نقصان ہی ہوا ہے۔‘‘