’سیاحو، واپس جاؤ‘: اسپین میں عوامی مظاہروں کے مناظر
اسپین سیاحوں میں کافی مقبول ہے لیکن اب وہاں کے شہریوں کو سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد کی وجہ سے متعدد مسائل کا سامنا ہے۔ اسی لیے وہ اس صورت حال کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
’سیاحو، واپس جاؤ‘
اسپین کے شہر بارسلونا کی سڑکوں پر ہزاروں شہریوں نے وہاں آنے والے سیاحوں کی بڑی تعداد اور اس کے شہر پر اثرات کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ اسپین میں سیاح سب سے زیادہ بارسلونا کا ہی رخ کرتے ہیں، جہاں حال ہی میں تقریباﹰ 2,800 شہریوں نے احتجاج کیا اور یہ نعرہ لگاتے نظر آئے کہ "سیاحو، واپس جاؤ۔ یہاں تمہیں خوش آمدید نہیں کہا جا رہا۔"
سیاحوں پر پانی کی دھار کا وار
اسپین میں بڑھتی سیاحت کے حوالے سے مقامی افراد میں غصہ بڑھ رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سیاحت پر پابندیاں لگائی جائیں، جس کے باعث پراپرٹی کی قیمتیں بڑھی ہیں، ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے، سڑکوں پر ٹریفک بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔ بڑے پیمانے پر سیاحت کی وجہ سے صحت کے نظام پر بھی دباؤ پڑ رہا ہے۔
اپارٹمنٹس وکیشن ہومز میں تبدیل
سیاحوں میں اس وقت بارسلونا پہلے سے کہیں زیادہ مقبول ہے اور وہاں ان کے رہنے کے لیے متعدد اپارٹمنٹس کو 'وکیشن ہومز' میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اس پس منظر میں بارسلونا میں پچھلی ایک دہائی کے عرصے میں گھروں کے کرایوں میں 68 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سیاحوں کے لیے اپارٹمنٹس پر پابندی
بارسلونا میں حکام نے گھروں کی کمی کے حوالے سے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چند ہفتے پہلے وہاں کی سٹی کونسل نے اعلان کیا تھا کہ 2028ء سے سیاحوں کو اپارٹمنٹس کرایے پر دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور 10,000 سے زائد مقامی افراد کو رہائش کے لیے اپارٹمنٹس دیے جائیں گے۔ تاہم اپارٹمنٹس کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کو قانونی طور پر چیلنج کریں گے۔
اندلس اور ملاگا میں بھی احتجاج
سیاحت کے حوالے سے مظاہرے اسپین کے دیگر شہروں میں بھی دیکھے گئے۔ اندلس میں ہزاروں شہریوں نے سڑکوں پر احتجاج کیا اور ملاگا میں بھی تقریباﹰ 25,000 مظاہرین سراپا احتجاج نظر آئے۔
ملاگا کے وکیشن ہومز
ملاگا میں قانونی طور پر رجسٹرڈ وکیشن ہومز کی تعداد 12,000، ہے جو میڈرڈ اور بارسلونا میں موجود وکیشن ہومز کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔ ساتھ ہی وہاں سیاحوں کے ٹھہرنے کی کئی جگہیں غیر قانونی طور پر بھی چلائی جا رہی ہیں۔
کیڈیز میں کروز شپس
اسپین کے شہر کیڈیز میں بھی شہریوں نے بڑھتی سیاحت کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ ان میں سے ایک نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کے دوران تبصرہ کیا، "یہ شہر ایک امیوزمنٹ پارک بن چکا ہے۔" یہاں کے ساحل پر ہر سال کئی کروز شپس بھی نظر آتی ہیں۔
'مایورکا برائے فروخت نہیں ہے'
مایورکا میں شہریوں نے شراب نوشی کرنے والے سیاحوں کی موجودگی پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سڑکوں پر نکلے مظاہرین نے ایک بینر اٹھا رکھا تھا، جس پر لکھا تھا، "مایورکا برائے فروخت نہیں ہے"۔
سیاحوں کی تعداد میں اضافہ متوقع
ہسپانوی ادارے 'اسپینش اسٹیٹسٹکس انسٹیٹیوٹ' کے مطابق پچھلے سال 85 ملین سے زیادہ سیاحوں نے اسپین کا رخ کیا تھا، جو کہ اب تک وہاں آنے والے سیاحوں کی سالانہ سب سے بڑی تعداد تھی۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس سال اس تعداد میں اضافہ ہو گا۔