سوزوکا گراں پری میں زخمی ہونے والے فرانسیسی ڈرائیور کی حالت نازک
6 اکتوبر 2014اتوار کے روز جاپان میں منعقد ہونے والی سوزوکا گراں پری کے دوران پچیس سالہ فرانسیسی ڈارئیور یول بیانکی کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ فارمولا ون کے منتظم ادارے ’انٹرنیشنل آٹو موبیل فیڈریشن‘ (ایف آئی اے) کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ماروسیا ٹیم کے ڈرائیور بیانکی کے سر پر شدید چوٹ آئی ہے اور وہ ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ہسپتال نے بیانکی کی حالت کے بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم ان کے والد نے جاپان روانہ ہونے سے قبل پیر کے دن ایک فرانسیسی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یول شدید زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یول کے سر پر لگنے والی چوٹ کے بعد ان کی سرجری کی گئی ہے اور ان کی حالت کے بارے میں کوئی بھی صحیح اندازہ لگانے کے لیے کچھ وقت درکار ہو گا۔ ایف آئی اے نے بھی تصدیق کی ہے کہ بیانکی کے سر پر شدید چوٹ آئی ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔
ایف آئی اے نے بتایا ہے یہ حادثہ زاؤبر ٹیم کے جرمن ڈرائیور آڈریان سُوٹِل کی وجہ سے ہوا۔ جس وقت سُوٹِل کی گاڑی کو ٹریک سے ہٹایا جا رہا تھا، اُس وقت بیانکی اپنی گاڑی کا کنٹرول کھو بیٹھے اور ٹریک پر موجود ایک ریکوری وہیکل سے ٹکرا گئے۔
بتایا گیا ہے کہ اس حادثے کے بعد انہیں گاڑی کے ملبے سے نکال کر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹریک کے نزدیک ہی واقع ایک ہسپتال پہنچایا گیا اور اس دوران وہ بےہوش تھے۔
سوزوکا گراں پری میں کامیابی حاصل کرنے والے لوئس ہیملٹن نے بھی بیانکی کی خیریت کی دعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ فرانسیسی ڈرائیور ایک مرتبہ پھر جلد ہی ریسنگ سرکٹ پر لوٹ آئیں گے۔
ہیملٹن نے فارمولا ون کے موجودہ سیزن میں آٹھویں مرتبہ کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنی سبقت کو مزید مستحکم کر لیا ہے۔ اس طرح انہیں اپنے قریب ترین حریف نِیکو روزبرگ پر دس پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
سوزوکا گراں پری میں ہیملٹن کے بعد اُنہی کی ٹیم کے نِیکو روزبرگ نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ فارمولا ون کے اِس سال کے سیزن کی چار ریسیں ابھی باقی ہیں اور اِس سلسلے میں اگلا مقابلہ روسی شہر سوچی میں ہو گا۔ رشیئن گراں پری 10 سے 12اکتوبر تک منعقد کی جائے گی۔