سخت سکیورٹی میں سوچی ونٹر اولمپکس کا آغاز
7 فروری 2014سوچی اولمکپس کا آغاز تو فگر اسکیٹنگ سے ہو گیا ہے جس میں مختلف ملک کے ایتھلیٹس نے اپنے فن کا مظاہرہ سوچی کے آئس برگ پیلس میں چھ فروری سے شروع کر دیا ہے۔ سرمائی گیمز کی باضابطہ افتتاحی تقریب آج جمعے کے روز ہو رہی ہے اور اِس میں روسی صدر ولادی میر پوٹین بھی موجود ہوں گے۔ پہلی مرتبہ سرمائی گیمز کی افتتاحی تقریب تین گھنٹوں پر پھیلی ہوئی ہے۔ یہ تقریب نوتعمیر فِشٹ اسٹیڈیم میں ہو گی جہاں چالیس ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
سوچی گیمز کے منتظمین کے مطابق بائیسویں سرمائی کھیلوں کو دیکھنے کے لیے دنیا کے پینسٹھ ملکوں کے سربراہاں مملکت و حکومت سوچی پہنچ رہے ہیں۔ کئی بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہوں کی آمد بھی متوقع ہے۔ سوچی گیمر کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ دیمتری چیرنی شینکو کے مطابق غیر ملکی اعلیٰ شخصیات کی تعداد سن 2010 میں کینیڈا کے شہر وینکُوور میں ہونے والی سرمائی کھیلوں سے تین گنا زیادہ ہے۔ کم از کم 44 عالمی لیڈروں کی آمد کا اعلان تو انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے بھی کیا گیا ہے۔ سوچی گیمز میں جو عالمی رہنما موجود نہیں ہوں گے، اُن میں امریکی صدر اوباما، فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور جرمن صدر یوآخم گاؤک اہم ہیں۔
سوچی گیمز کے موقع پر سکیورٹی انتہائی سخت اور چوکس رکھی گئی ہے۔ روسی شہر وولگو گراڈ میں دو خود کش حملوں کے بعد سرمائی کھیلوں کے موقع پر تقریباً 37 ہزار اضافی سکیورٹی اہلکار شہر کے مختلف مقامات پر تعینات ہیں۔ سکیورٹی اہلکار شہر میں داخلے کے مقامات پر کڑی نگرانی میں مصروف ہیں۔ روس کی شورش زدہ جمہوریہ چیچنیا کے متحرک اسلام پسند جہادیوں نے سوچی گیمز کے دوران حملوں کی دھمکی کا اعلان کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز امریکا نے سوچی اولمکپس کی مناسبت سے ٹوتھ پیسٹ بموں سے خبردار رہنے کا انتباہ جاری کیا تھا۔
سوچی گیمز کو اولمپکس کی تاریخ کی سب سے مہنگی گیمز قرار دیا گیا ہے۔ یہ اہم ہے کہ مہنگی گیمز میں سرمائی اور گرمائی گیمز دونوں شامل ہیں۔ روس نے سوچی گیمز کو یادگار بنانے کے لیے تقریباً پچاس ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ دیمتری چیرنی شینکو کے خیال ہے کہ روس نے ونٹر اولمپک گیمز کا شاندار انعقاد کر کے بقیہ دنیا کے لیے ایک نئی مثال قائم کر دی ہے۔ منتظمین کے مطابق ونٹر گیمز کے بعد بھی سوچی میں تعمیر کیا گیا کھیلوں کا انفراسٹرکچر کئی برسوں تک ملکی ضروریات پوری کرتا رہے گا۔
سوچی گیمز میں پاکستان سے صرف ایک ایتھلیٹ شریک ہے اور اُس کا نام محمد کریم ہے۔ وہ دو روز قبل پاکستان سے روس کے لیے روانہ ہوا ہے۔ محمد کریم سرمائی کھیلوں کے ڈسپلن سلالوم میں حصہ لے گا۔ پاکستان پہلی مرتبہ ونٹر گیمز میں سن دو ہزار دس میں شریک ہوا تھا۔