سباستیان فیٹل جاپان گراں پری کے فاتح
8 اکتوبر 2012اتوار کے روز ہونے والی اس ریس میں دوسری پوزیشن فیراری ٹیم کے فیلپے ماسا نے جبکہ تیسری پوزیشن مقامی ہیرو کاموئی کوبایاشی نے حاصل کی۔
اس جیت کے بعد دفاعی چیمپئن سباستیان فیٹل کا کہنا تھاکہ جاپان گراں پری میں ان کی ’خوابوں کی فتح‘ کے باوجود فارمولا ون چیمپئن شپ کے لیے انہیں ابھی ایک لمبا فاصلہ طے کرنا ہے۔ 25 سالہ فیٹل اس دوسری مسلسل فتح کے بعد چیمپئن شپ میں سب سے زیادہ پوائنٹس رکھنے والے ہسپانوی ڈرائیور فرنانڈو الونسو سے محض چار پوائنٹس کے فاصلے پر رہ گئے ہیں۔ فیٹل نے اس سے دو ہفتے قبل سنگاپور میں ہونے والی گراں پری میں بھی فتح حاصل کی تھی۔
فتح کے بعد سباستیان فیٹل کا کہنا تھا: ’’ میں بہت محتاط ہوں۔ میرے خیال میں ابھی ہمیں ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔ یہ ایک مشکل سال رہا ہے اور ابھی بہت سی ریسز ہونا باقی ہیں۔ آج میں چیمپئن شپ کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا۔‘‘ فیٹل کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا: ’’ ظاہر ہے کہ آج کی کامیابی ایک اہم قدم ہے لیکن ابھی ایک لمبا راستہ طے کرنا باقی ہے۔ اگر آپ بیلجیئم گراں پری کے بعد پچھلی چند ریسز دیکھیں تو صورتحال میں کافی اتار چڑھاؤ آیا ہے۔‘‘
فرنانڈو الونسو سوزوکا ٹریک پر ہونے والی اس ریس کے پہلے ہی چکر میں کِمی ریکونن کی گاڑی سے رگڑ لگنے کے بعد ریس سے دستبردار ہو گئے تھے۔
رواں سیزن میں فیٹل کی یہ تیسری فتح تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اختتام ہفتہ ان کے لیے ایک خواب سا ہے۔ انہوں نے اتوار کی کامیابی کے لیے اپنی کار کی بہترین پرفارمنس کو بھی سراہا: ’’میرے پاس بہت اچھی ریس کار تھی جو بہت اچھی کارکردگی دکھا رہی تھی۔ یہ کہنا تو مشکل ہے کہ ایسا کیوں تھا کیونکہ ہم نے اس ریس کے حوالے سے کار میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی تھی۔ بات صرف اتنی ہے کہ کار ٹریک کے عین مطابق ثابت ہوئی۔‘‘
اتوار کی کامیابی کے بعد اس بات کا امکان پیدا ہو گیا ہے کہ فیٹل اپنی ورلڈ چیمپئن شپ کا دفاع کر سکیں گے۔ جاپان گراں پری سے قبل الونسو کو انتیس پوائنٹس کی سبقت حاصل تھی۔ اگلی فارمولا ون ریس جنوبی کوریا میں شیڈول ہے۔
aba/ng (AFP)
aba/ng (AFP)