ریسلنگ کو اولمپکس میں پھر سے شامل کر لیا گیا
9 ستمبر 2013یہ ووٹنگ ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں ہوئی۔ اتوار کو ہونے والی اس خفیہ ووٹنگ میں ریسلنگ کے حق میں 49 ووٹ پڑے۔ بیس بال۔سافٹ بال کو 24 اور اسکواش کو 22 ووٹ ملے۔ یہ ووٹنگ ان تین کھیلوں کے منتظمین کی جانب سے حتمی دلائل دیے جانے کے بعد ہوئی۔ اس دوران ریسلنگ کے انتظامی ادارے فیلا کے صدر نیناد لالوچ کا کہنا تھا: ’’ہمارے کھیل کی دو ہزار سالہ تاریخ کا یہ اہم ترین دِن ہے۔‘‘
اس فیصلے کے بعد ریسلنگ کو 2020ء اور 2024ء کے اولمپک کھیلوں میں شامل کر لیا جائے گا۔ ان کھیلوں میں اس کی واپسی گزشتہ سات ماہ سے ایک معمہ بنی ہوئی تھی۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ ریسلنگ کو خارج کرنا ایک غلطی تھی۔ رواں برس فروری میں آئی او سی نے حیرت انگیز طور پر ریسلنگ کو اولمپکس سے خارج کر دیا تھا۔
اس کے بعد ریسلنگ کے کھیل کو نئی قیادت ملی ہے اور اس میں اصلاحات بھی کی گئی ہیں۔ فیلا گزشتہ چھ ماہ سے اولمپکس میں واپسی کے لیے مہم چلا رہا تھا جس کے نتیجے میں اتوار کی ووٹنگ میں یہ کھیل بیس بال۔سافٹ بال اور اسکواش کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب رہا ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق فیلا کی اس مہم میں جن ملکوں نے اس کا ساتھ دیا ان میں امریکا، روس اور ایران بھی شامل ہیں۔
فیلا کے صدر نیناد لالوچ نے بعد ازاں ایک بیان میں کہا: ’’ہم اپنی غلطیوں سے آگاہ ہیں اور انہیں پھر دہرایا نہیں جائے گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’جس بحران کا ہم نے سامنا کیا اس سے ہمیں تبدیل ہونے کی جرأت حاصل ہوئی اور بالآخر ہمیں پتہ چلا کہ ہم تبدیلی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس سفر کا یہ سب سے قیمتی تجربہ تھا۔‘‘
آئی او سی کے صدر ژاک روگ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران ریسلنگ کے کھیل میں بہت بہتری آئی ہے۔ انہوں نے فیلا کے بارے میں کہا: ’’انہوں نے اپنے کھیل کو بہتر اور جدید بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔‘‘
ریسلنگ زمانہ قدیم سے یونان کے اولمپک کھیلوں میں شامل رہی ہے اور جدید دور میں 1900ء کے اولمپکس کے علاوہ ہر مرتبہ ان کھیلوں میں شامل رہی ہے۔