راولپنڈی کی بینک روڈ اب ایک پیڈسٹرین اسٹریٹ
راولپنڈی کے تجارتی مرکز صدر میں واقع بینک روڈ پر اب گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہے اور صرف پیدل ہی چلا جا سکتا ہے۔
گاڑیوں کا داخلہ ممنوع
یہ ہے راولپنڈی کی بینک روڈ۔ راولپنڈی کے تجارتی مرکز صدر میں واقع اس روڈ کو حال ہی میں راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ کے ایک منصوبے کے تحت پیڈسٹرین اسٹریٹ بنایا دیا گیا ہے۔ یعنی اب یہاں گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہے اور صرف پیدل ہی چلا جا سکتا ہے۔
بینک اسٹریٹ کا ’پانڈا‘
اگر یہاں کبھی آپ کا جانا ہو تو عین ممکن ہے کہ آپ کی بھی پانڈا کے کاسٹیوم میں ملبوس بچوں کی توجہ کا مرکز اس شخص سے ملاقات ہو۔ اور یہ اکیلا نہیں، بلکہ یہاں بچے شیر کا کاسٹیوم پہنے ایک شخص سے بھی محظوظ ہوتے نظر آتے ہیں۔
’ٹرک‘ کی سواری اور شٹل سروس
یہاں بچوں کی تفریح کے لیے پاکستان کے ثقافتی ٹرک آرٹ سے سجی یہ چھوٹی ٹرک نما گاڑیاں بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں آنے والوں کی سہولت کے لیے چند الیکٹرک گاڑیوں کے ذریعے شٹل سروس بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
فیملی فوڈ کارنر
بینک روڈ کے ایک حصے میں فیملی فوڈ کارنر بھی بنایا گیا ہے، جہاں لگی بینچوں پر بیٹھ کر لوگ مختلف کھانوں کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ بینک روڈ کو پیڈسٹرین اسٹریٹ میں تبدیل کرنے کے منصوبے کے تحت یہاں انڈر گراؤںڈ کیبلنگ بھی کی گئی ہے۔
منصوبے کی لاگت 1.2 بلین روپے
منصوبے کی لاگت 1.2 بلین روپے بینک روڈ کی تزئین و آرائش کے منصوبے کی تحت اس اسٹریٹ کے دونوں اطراف خریداروں کی سہولت کے لیے بینچیں بھی نصب کی گئی ہیں۔ راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ کے مطابق یہ منصوبہ 1.2 بلین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔
بینک روڈ کی تبدیلی، اچھی یا بری؟
پاکستان میں عید سے قبل سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہاں عید کی شاپنگ کی غرض سے آنے والوں کی کافی گہما گہمی دیکھی گئی۔ تاہم کچھ دیگر مقامی میڈیا رپورٹوں میں دکانداروں، ٹریڈر ایسوسی ایشنز اور شہریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بینک روڈ کی تزئین و آرائش کے منصوبے سے وہاں گاہکوں کی آمد میں کمی ہوئی ہے، کاروبار متاثر ہوا ہے اور ٹریفک کے مسائل بڑھے ہیں۔