راجرر فیڈرر اور نوواک جوکووچ سنساٹی کپ کے فائنل میں
19 اگست 2012ATP & WTA سنسناٹی ماسٹرز کپ کے سیمی فائنلز میں ٹاپ سیڈ فیڈرر نے اپنے دوست اور سوئس حریف سٹانِسلاس واورینکا کو اسٹریٹ سیٹس میں سات چھ اور چھ تین سے شکست دی۔ دوسری طرف جوکووچ نے بھی، جو گزشتہ برس کندھے کی تکلیف کے باعث اینڈی مرے کے مقابلے میں دستبردار ہو گئے تھے، ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے خوآن مارٹن ڈیل پوترو کو اسٹریٹ سیٹس میں چھ تین اور چھ دو سے ہرایا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ دنیا کے یہ دو بہترین کھلاڑی سنسناٹی فائنل میں مدمقابل ہوں گے۔ دونوں کھلاڑیوں کے لیے رواں ٹورنامنٹ کی ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ ان دونوں نے ابھی تک کسی ایک بھی سیٹ میں شکست نہیں کھائی۔ فائنل میں پہنچنے کے باعث فیڈرر ATP رینکنگ میں یو ایس اوپن کے اختتام تک سرفہرست ہی رہیں گے۔ یو ایس اوپن کا آغاز 27 اگست سے ہو رہا ہے۔
راجرر فیڈرر رواں سیزن میں اب تک ATP کے پانچ بہترین ٹائٹلز حاصل کر چکے ہیں اور آج وہ سنسناٹی ٹائٹل کا تاج بھی اپنے سر سجانے کے خواہاں ہیں۔
سرب کھلاڑی نوواک جوکووچ گزشتہ تین برسوں میں سنسناٹی ٹورنامنٹ کے فائنل میں شکست سے دوچار ہوتے رہے ہیں۔ فیڈرر اور جوکووچ کے درمیان کھیلے گئے میچوں کے اعتبار سے فیڈرر کو جوکووچ پر 15-12 کی سبقت حاصل ہے۔ فیڈرر اور جوکووچ کا گزشتہ مقابلہ ومبلڈن کا سیمی فائنل میچ تھا، جس میں فیڈرر نے فتح حاصل کی تھی۔
سیمی فائنل میں فتح کے بعد فائنل میں اپنے مدمقابل فیڈرر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سرب کھلاڑی جوکووچ کا کہنا تھا،’’ ہم سب جانتے ہیں کہ وہ کتنا اچھا کھلاڑی ہے، خاص طور پر ایونٹ کے آخری حصے میں اس کی کارکردگی انتہائی شاندار ہوتی ہے اور یہاں پر حالات ایسے ہیں جو اس کے کھیلنے کے اسٹائل کے حق میں جاتے ہیں۔‘‘
17 مرتبہ گرینڈ سلام فاتح راجرر فیڈرر آج اتوار کے روز ہونے والے فائنل کو یو ایس اوپن کے لیے زیادہ اہم تصور نہیں کرتے، ’’ میرا خیال ہے کہ آج کی کارکردگی فائنل میں جیت کے لیے مددگار ثابت ہوگی مگر اس سے یوایس اوپن کے نتیجے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘‘
aba/ab (AFP, Reuters)