دوحہ مذاکرات جاری: غزہ، ویسٹ بینک میں مزید آٹھ فلسطینی ہلاک
11 مارچ 2025مصری دارالحکومت قاہرہ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق غزہ پٹی میں سول ایمرجنسی سروسز کے اہلکاروں نے بتایا کہ اس تباہ شدہ فلسطینی علاقے میں منگل کے روز کیے گئے ایک فضائی حملے میں چار افراد مارے گئے۔
اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے اس بارے میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ملکی فضائیہ نے ''ایسے دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لیے حملہ کیا، جو وسطی غزہ پٹی کے علاقے میں ایسی مشکوک کارروائی میں مصروف تھے، جس سے آئی ڈی ایف کے ارکان کو خطرہ تھا۔‘‘
ویسٹ بینک میں بھی چار فلسطینی ہلاک
غزہ میں اسرائیلی فضائیہ کے ایک حملے میں آج مارے جانے والے چار فلسطینیوں کے علاوہ مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے میں بھی اسرائیلی فوج کے خصوصی دستوں کی ''انسداد دہشت گردی کے لیے کی گئی کارروائی‘‘ کے دوران 11 مارچ کو ویسٹ بینک کے شمالی حصے میں واقع شہر جنین میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔
اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی کا سات اکتوبر کے حملے کو روکنے میں ناکامی کا اعتراف
ویسٹ بینک پر حکمران فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت نے رملہ میں بتایا کہ مرنے والے چار فلسطینیوں میں سے تین مرد تھے اور ایک 58 سال کی ایک خاتون۔
اس بارے میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ جنین میں یہ زمینی آپریشن انسداد دہشت گردی کی ذمے دار اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکاروں نے اس لیے کیا کہ یہ علاقہ فلسطینی عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
غزہ امن معاہدے کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کیا جائے، حماس
اسرائیلی فوج نے ویسٹ بینک میں اس آپریشن کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنین میں اسرائیلی دستوں کا ان ''مسلح دہشت گردوں‘‘ کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جو ایک عمارت میں مورچہ بند تھے۔
فوجی بیان کے مطابق، ''ان مسلح دہشت گردوں میں سے دو فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے، جبکہ 10 عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا، جن میں جنین میں دہشت گردوں کے ایک نیٹ ورک کا ایک سینیئر رکن بھی شامل ہے۔‘‘
اسلامی ممالک نے غزہ کی بحالی کے مصری منصوبے کی توثیق کر دی
ان دو ہلاک شدگان کے علاوہ جنین میں ہی ایک فلسطینی خاتون بھی ماری گئی، جس کی عمر 58 برس تھی جبکہ چوتھا فلسطینی ایک ایسا شخص تھا، جس نے اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ شروع کر دی تھی اور اسے موقع پر ہی گولی مار دی گئی۔
دوحہ میں جنگ بندی مذاکرات جاری
غزہ پٹی اور ویسٹ بینک میں مختلف فضائی اور زمینی کارروائیوں میں مزید کم از کم آٹھ فلسطینیوں کی ہلاکت کے آج کے تازہ واقعات ایسے وقت پر دیکھنے میں آئے، جب قطری دارالحکومت میں امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں وہ جنگ بندی مذاکرات جاری ہیں، جن کا مقصد غزہ میں عبوری جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد فریقین کو اب اگلے اتفاق رائے تک لانا ہے۔
اسرائیل نے ان سیزفائر مذاکرات کے لیے اپنا ایک وفد کل پیر کے روز قطر بھیجا تھا جبکہ رواں ہفتے ہی قاہرہ میں حماس کے رہنماؤں کا ایک مذاکراتی دور بھی اپنے اختتام کو پہنچ گیا تھا۔ اس بات چیت کے باوجود اسرائیل اور حماس کے مابین ابھی تک کوئی ایسی نئی اور بڑی پیش رفت ممکن نہیں ہو سکی، جس کے نتیجے میں عبوری جنگ بندی معاہدے کا اگلا مرحلہ ممکن ہو سکے۔
یرغمالی رہا نہ کیے تو ’مارے جاؤ گے‘، ٹرمپ کی غزہ کو دھمکی
دوحہ اور قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں کسی نئے اتفاق رائے کی عدم موجودگی میں یہ خدشات بھی مقابلتاﹰ بڑھتے جا رہے ہیں کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے مابین مسلح تنازعہ دوبارہ بہت خونریز ہو سکتا ہے۔
عبوری فائر بندی کا پہلا مرحلہ
اسرائیل اور حماس کے مابین غزہ کی جنگ سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل میں حماس کے جنگجوؤں کے اس بڑے دہشت گردانہ حملے کے ساتھ شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد مارے گئے تھے اور واپس غزہ جاتے ہوئے فلسطینی جنگجو تقریباﹰ 250 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔
غزہ تعمیر نو کے مصری منصوبے کی عرب رہنماؤں نے توثیق کر دی
اس حملے کے فوری بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف غزہ میں زمینی، فضائی اور بحری حملوں کا آغاز کردیا تھا اور یوں غزہ کی جنگ 15 ماہ سے بھی زیادہ عرصے تک جاری رہی تھی۔ اس دوران صرف غزہ پٹی میں ہی تقریباﹰ 48 ہزار فلسطینی مارے گئے تھے، جن میں بہت بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔
غزہ اور شام میں جنگ کے سائے تلے ماہِ رمضان
اسرائیل اور حماس کے مابین باقاعدہ لیکن عبوری فائر بندی کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کا آغاز اس سال 19 جنوری کو ہوا تھا اور اس کی مدت چھ ہفتے تک جاری رہنے کے بعد مارچ کے اوائل میں پوری ہو گئی تھی۔
پہلے مرحلے کے دوران ہی فریقین کو فائر بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع کرنا تھے، تاکہ عبوری جنگ بندی میں اگلا اور زیادہ بڑا قدم اٹھایا جا سکے۔ لیکن ایسا نہ ہو سکا اور اب جمود کی فضا میں ثالثی کوششیں جاری ہیں۔
م م / ک م، ر ب (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)