دبئی ٹی ٹوئنٹی سیریز پاکستان کے نام
8 ستمبر 2012پاکستانی کپتان محمد حفیظ کے بقول یہ ایک سخت اور دلچسپ مقابلہ تھا جبکہ آسٹریلوی ٹیم کے قائد جورج بیلے کے نے افسوس ظاہر کیا ہے۔ دبئی میں کھیلے گئے اس میچ نے اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں شائقین اور دنیا بھر میں ٹیلی وژن کی اسکرین پر لاکھوں ناظرین کو بھرپور تفریح فراہم کی۔
آسٹریلوی ٹیم نے مقررہ بیس اوورز میں میچ برابر کر ڈالا تھا اور یوں نتیجے کے لیے ’سپر اوور‘ کروایا گیا۔ پاکستان کی جانب سے عمر گل نے سپر اوور کروایا، جس میں انہوں نے نے گیارہ رنز دیے اور ایک وکٹ حاصل کی۔ اس کے جواب میں پاکستانی کھلاڑیوں عمر اکمل اور عبد الرزاق نے ہدف حاصل کرکے میچ کے ساتھ ساتھ سیریز بھی اپنے نام کرلی۔
میچ کے آغاز پر پاکستانی کپتان محمد حفیظ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستانی ٹیم کا آغاز مایوس کن رہا جب اوپنر عمران نذیر دوسرے ہی اوور میں بغیر کوئی رن بنائے بولڈ ہوگئے۔ ون ڈاؤن پوزیشن پر آنے والے ناصر جمشید نے کپتان حفیظ کا اچھا ساتھ دیا اور دونوں نے بارہ اوور میں اسی سے زائد رنز بنا ڈالے۔ آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی ناصر تھے، جنہوں نے ایک چھکے اور چار چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے۔ 14 ویں اوور میں حفیظ بھی آؤٹ ہوگئے۔ چھ چوکوں سے سجی اننگز میں انہوں نے 45 رنز بنائے۔ پاکستان کے تیسرے نمایاں بیٹسمین کامران اکمل رہے، جنہوں نے 26 گیندوں پر 43 رنز بنائے۔ یوں پاکستانی ٹیم نے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 152 رنز کا مناسب ہدف دیا۔
آسٹریلوی اوپنرز شین واٹسن اور ڈیوڈ وارنر نے نہایت پر اعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ دونوں دس رنز فی اوور کی اوسط سے ہدف کی جانب بڑھتے رہے۔ پانچویں اوور میں پاکستانی اسپنر سعید اجمل نے وارنر کو بولڈ کرکے پویلین کی راہ دکھائی، جنہوں نے 31 رنز بنائے۔ واٹسن کو بھی سعید اجمل ہی آؤٹ کیا۔ اوپنرز کے بعد آنے والے بلے بازوں نے رنز بنانے کی رفتار سست نہ ہونے دی۔
آخری دو اوورز میں آسٹریلیا کو جیت کے لیے 21 رنز درکار تھے۔ انیسویں اوور میں جورج بیلے نے عمر گل کی دو گیندوں پر دو چوکے لگاکر پاکستانی ٹیم کو دباؤ میں ڈال دیا۔ آخری اوور میں آسٹریلیا کو جیت کے لیے 10 رنز درکار تھے۔ اس موقع پر عبد الرزاق نے جورج بیلے کی وکٹ لے کر پاکستان کے لیے جیت کی امید پیدا کی۔ بات آخری گیند پر ایک رنز تک جاپہنچی مگر آسٹریلوی بلے باز پیٹ کمنز عمران نذیر کو کیچ دے بیٹھے اور یوں یہ بین الاقوامی ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تاریخ کا چھٹا میچ ثابت ہوا جو مقررہ اوورز میں برابر رہا۔
sks/ ai /AFP