خمیر روژ کے رہنما کو عمر قید کی سزا
3 فروری 2012کمبوڈیا کی عدالت عظمیٰ نے سابق خمیر روژ کے رہنما اور چیف جیلر کانگ کو کمبوڈیا کے عوام کے خلاف ’’بدترین اور گھناؤنے‘‘ جرائم کا ارتکاب کرنے پر عمر قید کی سزا سنائی ہے، تاہم کمبوڈیا میں اس حوالے سے ایک رائے یہ ہے کہ کانگ کے جرائم کو سامنے رکھتے ہوئے یہ سزا انتہائی کم ہے۔
کانگ گیک ایو کمبوڈیا کے سابق خمیر روژ حکمرانوں کے خفیہ ٹول سلینگ نامی جیل کا کمانڈر تھا۔ کانگ نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اس دوران اس نے بدنام زمانہ ’کلنگ فیلڈز‘ یا ہلاکت خیز میدانوں میں قیدیوں پر تشدد اور ان کو موت کے گھاٹ اتارے جانے کے عمل کی نگرانی کی تھی۔
جولائی 2010 میں کمبوڈیا کی ایک عدالت نے کانگ پر جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، تشدد اور قتل کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔ اسے 35 برس کی قید سنائی دی تھی مگر تکنیکی وجوہات کی بنا پر گیارہ سال کی سزا کم کر دی گئی تھی۔
کانگ کے مطابق اس کو سنائی جانے والی سزا انتہائی سخت تھی کیونکہ وہ محض احکامات بجا لا رہا تھا۔ تاہم جمعے کے روز سپریم کورٹ کے ایک جج نے کہا کہ سزا سخت ہونی چاہیےکیونکہ کانگ ان جرائم میں شریک تھا۔
عدالت کے مطابق کانگ نے کم از کم بارہ ہزار دو سو بہتر افراد کے قتل کی نگرانی کی تھی۔ بعض ذرائع کے مطابق یہ تعداد سولہ ہزار کے لگ بھگ ہے۔ عدالت کے مطابق کانگ کی نگرانی میں یہ قتل 1975 اور 1979 کے دوران کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 1970 کی دہائی میں خمیر روژ حکمرانوں کے ہاتھوں کمبوڈیا میں ایک اعشاریہ سات ملین افراد کو تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا تھا۔
خمیر روژ کے دیگر رہنماؤں کے مقدمات بھی کمبوڈیا کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ ان میں روژ کا مرکزی آئڈیولوگ پچاسی سالہ نوان چے بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ سابق حکمران، چھیاسی سالہ خیو سمپہان پر بھی مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف