جی ٹوئنٹی سمٹ آج پیر سے میکسیکو میں
18 جون 2012لاس کابوس میں آج پیر سے شروع ہونے والی سربراہ کانفرنس کے حوالے سے تجزیہ کاروں کو یقین ہے کہ اس میں خاص طور پر یورو زون میں پیدا شدہ قرضوں کے بحران کی تازہ ترین صورت حال کے ساتھ ساتھ یونان میں اتوار کے پارلیمانی الیکشن کے نتائج بھی شرکاء کے درمیان گفتگو کا موضوع ہوں گے۔ یورو زون کے مالیاتی بحران کو کانفرنس کے ایجنڈے پر فوقیت حاصل ہے۔ اس کے علاوہ شام میں اسد حکومت کے خلاف سولہ مہینوں سے جاری عوامی تحریک پر بین الاقوامی عدم اتفاق بھی توجہ حاصل کر سکتا ہے۔
جی ٹوئنٹی سمٹ کے موقع پر عالمی بینک کی جانب سے خصوصی رپورٹ کا اجراء بھی کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں عالمی بینک نے واضح کیا ہے کہ دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی نمائندہ معیشتیں اس وقت کم مدتی اقدامات پر تکیہ کیے ہوئے ہیں اور یہ امر صورت حال کو بہتر بنانے میں معاون نہیں ہو سکتا۔ ورلڈ بینک نے طویل المدتی اور پائیدار اقتصادی اقدامات کو اہم قرار دیا ہے۔ ورلڈ بینک نے یورپ میں پائے جانے والے قرضوں کے بحران کے حوالے ایک مربوط اور طاقتور ایکشن کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔ ابھرتی ہوئی اقتصادیات میں شرح پیداوار کے بتدریج سکڑنے کے عمل پر بھی ورلڈ بینک نے تشویش ظاہر کی ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپ میں بچتی پالیسیوں پر عمل پیرا ہو کر بجٹ خسارے کوکنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔ ورلڈ بینک کے مطابق یورپی اقوام کو اپنے اپنے ہاں شرح پیداوار بڑھانے پر توجہ فوکس کرنے کے علاوہ مالیاتی اور قرضوں کے مسائل کو بھی مناسب انداز میں رفع کرنا ہو گا۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2014 تک ترقی یافتہ ملکوں کی اقتصادی ترقی کی سالانہ شرح چھ فیصد تک رہنے کا امکان ہے اور موجودہ بحرانی حالات میں یہ مناسب ہے۔
امریکی صدر کی رہائش گاہ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ لاس کابوس سمٹ کے دوران ایران کا متنازعہ جوہری پروگرام اور شام کی داخلی صورت حال کو لیڈران اپنی بحث میں یقینی طور پر سموئیں گے۔ آج پیر کے روز امریکی صدر باراک اوباما اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی ملاقات میں بھی ان موضوعات کو اہمیت حاصل ہو گی۔ امریکا میں قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رہوڈز (Ben Rhodes) نے اوباما اور پوٹن کی ملاقات کے ممکنہ ایجنڈے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بین الاقوامی امور کی نشاندہی کی ہے۔ رہوڈز کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر اوباما افغانستان سے اتحادی فوجوں کی واپسی کے نظام الاوقات پر بھی اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے علاوہ امریکی صدر افغانستان اور ایران کے معاملات پر روسی مؤقف سے متعلق بھی بات چیت کریں گے۔
میکسیکو میں پیر اور منگل کو ہونے والی جی ٹوئنٹی کی سربراہی کانفرنس کے دوران مختلف اقوام کے لیڈران کی آپس میں ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔ پیر ہی کو امریکی صدر باراک اوباما میزبان ملک کے صدر فیلیپے کالدیرون (Calderon Felipe) سے ملاقات کریں گے۔ چینی صدر ہُوجن تاؤ کے ساتھ امریکی صدر کی ملاقات منگل کے روز شیڈول ہے۔
جی ٹوئنٹی سمٹ کے انعقاد سے قبل میزبان ملک میکسیکو کے صدر کالدیرون نے کہا ہے کہ ان کی رائے میں یہ ممکن ہے کہ دنیا کے بیس بڑے ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ملکوں کے گروپ جی ٹوئنٹی کی طرف سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو مشترکہ طور پر مہیا کیے جانے والے مالی وسائل کی مالیت 430 بلین ڈالر سے بھی تجاوز کر جائے۔ میکسیکو کے صدر نے یہ بات لاس کابوس میں کہی۔ کالدیرون نے صحافیوں کو بتایا کہ ان رقوم کی مالیت اس سے زیادہ ہو سکتی ہے جتنی کہ اسی سال اپریل میں طے کی گئی تھی۔
ah/mm (AFP, Reuters)