جوکووچ ہار کے باوجود اپنےکوچ بیکر سے مطمئن
22 جنوری 2014منگل کے روز ملبورن میں کھیلے گئے ٹینس گرینڈ سلیم آسٹریلین اوپن کے کوارٹر فائنل میں سرب کھلاڑی نوواک جوکووچ سویڈن سے تعلق رکھنے والے سٹان اسلاس واورِنکا سے ایک سخت مقابلے کے بعد دو چھ، چھ چار، چھ دو، تین چھ، اور نو سات سے مات کھا گئے۔ دفاعی چیمپئن جوکووچ تین برس سے لگاتار یہ ٹورنامنٹ جیتتے آ رہے تھے اور اس برس بھی توقع کی جا رہی تھی کہ وہ اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ تاہم کوارٹر فائنل میں ان کی شکست خاصی غیر متوقع تھی۔
میچ میں واورِنکا کی کارکردگی نہایت شان دار رہی اور انہوں نے پہلے سیٹ میں شکست کے بعد اپنے کھیل کو بہتر کیا اور اگلے دو سیٹس میں جووکووچ کو ہرا دیا۔ تاہم جووکووچ اتنی آسانی سے ہار ماننے والے نہیں تھے۔ انہوں نے ایک سخت مقابلے کے بعد واورِنکا کو چوتھا سیٹ ہرا کر کھیل کو پانچویں سیٹ میں پہنچا دیا۔ آخری سیٹ میں بھی دونوں کھلاڑیوں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھا گیا تاہم وارِنکا جووکووچ کو بالآخر ہرانے میں کامیاب رہے۔
مبصرین کے مطابق میچ میں جوکووچ کی کارکردگی ان کے عمومی کھیل کے مقابلے میں پست رہی۔ وہ غیر ضروری غلطیاں کرتے رہے۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ میچ میں خراب کارکردگی کی ایک وجہ جوکووچ کے کوچ کی تبدیلی بھی ہو سکتی ہے۔ حال ہی میں جوکووچ نے سابق عالمی نمبر ایک جرمن اسٹار بورس بیکر کو اپنا کوچ مقرر کیا تھا۔ یہ جوکووچ کا بیکر کے ساتھ پہلا بڑا ٹورنامنٹ تھا۔ کیا ان کی شکست میں بیکر کی کوچنگ کا دخل تھا؟
جوکووچ اس بات سے انکا کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے نئے کوچ کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کو کوارٹر فائنل کی اسٹیج پر ٹورنامنٹ سے باہر ہونے پر افسوس ہے تاہم اس میں بیکر کا کوئی قصور نہیں۔ پرعزم جوکووچ کہتے ہیں کہ یہ سن دو ہزار چودہ کے سیزن کی ابتداء ہے اور ابھی بہت سے ٹونامنٹ کھیلے جائیں گے۔
آسٹریلین اوپن میں کئی اور اپ سٹیس بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ خواتین کے مقابلوں میں سیرینا ولیمز اور ماریا شراپووا اپنے میچ ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی ہیں۔ مردوں کے مقابلوں میں رافائل نادال، راجر فیڈرر اور اینڈی مرے ان اسٹارز میں سے ہیں، جو اب بھی جم کے مقابلہ کر رہے ہیں۔