جرمنی کا عالمی صحت کے امدادی بجٹ میں کٹوتیوں کا منصوبہ
4 ستمبر 2025ان منصوبوں کے مطابق جو پارلیمانی بجٹ کمیٹی کو پیش کیے جائیں گے، ایڈز، تپِ دق اور ملیریا کے خلاف عالمی فنڈ کو آئندہ برسوں میں ابتدائی منصوبے کے مقابلے میں 100 ملین یورو (117 ملین ڈالر) کم ملیں گے۔
مسودے کے تحت، رواں سال کے لیے 370 ملین یورو مختص کیے گئے ہیں۔
سنہ 2026 تا 2028 کے لیے برلن نے 850 ملین یورو دینے کی تجویز دی ہے، جو پہلے سے طے شدہ 950 ملین یورو سے کم ہے۔ بجٹ کمیٹی ان منصوبوں کا جمعرات کو جائزہ لے گی، اس سے پہلے کہ 2025 کا بجٹ اس ماہ کے آخر میں منظور کیا جائے۔
مجوزہ کٹوتیوں پر اپوزیشن کی تنقید
ترقیاتی تنظیم "ون" نے اس عالمی فنڈ کو بین الاقوامی امداد کے لیے ایک مرکزی مالیاتی ذریعہ قرار دیا ہے، جس کا مقصد ایچ آئی وی، ایڈز، تپِ دق اور ملیریا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔
یہ 120 ممالک میں کام کرتا ہے اور بیماریوں کے علاج کے ساتھ ساتھ بچاؤ کے اقدامات جیسے مچھر دانیوں پر جراثیم کش دواؤں کے اسپرے کی فراہمی میں مدد کرتا ہے۔
جرمنی کی گرین پارٹی نے مجوزہ کٹوتیوں پر تنقید کی ہے۔
گرین پارٹی کی بجٹ کی ماہر سیاستدان جمیلہ شیفر نے ڈی پی اے کو بتایا، ''ایسے وقت میں جب امریکہ عالمی صحت کی فنڈنگ سے پیچھے ہٹ رہا ہے، جرمنی ایڈز، تپِ دق اور ملیریا کے خلاف جنگ کے لیے فنڈنگ کم کر رہا ہے۔ یہ تباہ کن ہے۔‘‘
انہوں نے خبردار کیا کہ عدم توجہی بیماریوں کے خلاف جنگ میں بڑے نقصانات کا باعث بن سکتی ہے۔
گرین پارٹی، جو دوسری بڑی اپوزیشن جماعت ہے، نے اس سال عالمی فنڈ کے لیے 45 ملین یورو کا اضافہ اور 2026 تا 2028 کے لیے کل امداد کو بڑھا کر 1.4 ارب یورو کرنے کی تجویز پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
جرمنی اپنی ذمہ داری سے پہلوتہی نہ کرے
قبل ازیں ترقیاتی تعاون اور انسانی امداد کی تنظیموں کے اتحاد وی این آر او نے جرمنی کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داری سے ''فرار اختیار نہ کرے۔‘‘
وی این آر او کا کہنا تھا کہ امدادی کٹوتیوں سے اسٹریٹیجک بین الاقوامی تعاون میں شمولیت ممکن نہیں رہے گی۔ اس نے کٹوتیوں کو "بالکل ناقابلِ فہم" قرار دیا۔
امدادی تنظیموں نے مشترکہ طور پر حکومت پر الزام لگایا کہ وہ نہ صرف "جان بچانے والے اقدامات کو خطرے میں ڈال رہی ہے بلکہ جرمنی کے اسٹریٹیجک مفادات اور بین الاقوامی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔‘‘
اس بیان پر دستخط کرنے والوں میں بریڈ فار دی ورلڈ، ون، ویلٹ ہنگر ہلفے اور آکسفیم شامل ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین