جرمنی میں جز وقتی روزگار کی شرح پہلی بار 40 فیصد سے زائد
7 ستمبر 2025جنوبی جرمن شہر نیورنبرگ میں قائم روزگار کی منڈی اور پیشہ وارانہ تحقیق کے ادارے آئی اے بی (IAB) کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک جرمنی میں پہلی بار دیکھا گیا کہ اتنی بڑی تعداد میں کارکن کوئی نہ کوئی جز وقتی ملازمت کر رہے تھے، جتنی پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔
جرمنی: بے روزگار افراد کی تعداد دس سال میں پہلی بار 30 لاکھ سے متجاوز
آئی اے بی کے تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں پارٹ ٹائم جاب کرنے والے ملکی کارکنوں کی شرح 40.01 فیصد ہو گئی، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔
اس سے قبل ایسا کبھی نہیں ہوا تھا کہ دنیا کی بڑی معیشتوں میں شمار ہونے والے جرمنی میں ہر دس کارکنوں میں سے چار کوئی کل وقتی ملازمت کرنے کے بجائے صرف جزوقتی ملازمت ہی کر رہے ہوں۔
پارٹ ٹائم ورکرز کی مجموعی تعداد تقریباﹰ سترہ ملین
نیورنبرگ میں قائم لیبر مارکیٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق رواں برس 30 جون کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں ملک میں پارٹ ٹائم کارکنوں کی تعداد ایک سال پہلے کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.3 فیصد زیادہ ہو کر 16.9 ملین ہو گئی۔
بےروزگار مائیں اور بےروزگار باپ، اجرتوں سے متعلق رویے مختلف
ساتھ ہی اسی سہ ماہی میں گزشتہ برس کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں فل ٹائم ملازمتیں کرنے والے جرمن کارکنوں کی تعداد 0.7 فیصد کم ہو کر 25.3 ملین ہو گئی۔
اوسط ہفتہ وار اوقات کار
اس نئی تحقیق سے یہ بھی واضح ہو گیا کہ جرمنی میں جز وقتی کام کرنے والا کوئی بھی کارکن اب ہر ہفتے اوسطاﹰ 18.62 گھنٹے کام کرتا ہے۔ یہ شرح بھی اب ریکارڈ حد تک زیادہ ہو گئی ہے اور پہلے اتنے زیادہ گھنٹے کبھی نہیں بنتی تھی۔
اس کے برعکس جرمنی میں جو کارکن کسی نہ کسی شعبے میں فل ٹائم جاب کرتے ہیں، انہیں ہر ہفتے اوسطاﹰ 38.31 گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے۔
آئی اے بی کے روزگار سے متعلق تحقیق کے ایک ذیلی شعبے کے سربراہ اینزو ویبر نے یہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا، ''1990 کی دہائی میں جرمنی میں پارٹ ٹائم جاب کرنا بہت استثنائی حالات میں کیا جانے والا فیصلہ ہوتا تھا۔ لیکن اب ملک بھر میں یہ تعداد 17 ملین بنتی ہے اور یہ معمول کی بات ہے۔‘‘
ماہرین کے مطابق جرمنی میں پارٹ ٹائم جاب کے رجحان اور ایسے کارکنوں کے ہفتہ وار اوقات کار میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ملکی معیشت کے کئی شعبوں نے اپنے کارکنوں میں پارٹ ٹائم ملازمین کا تناسب کافی زیادہ ہونے کی وجہ سے کافی زیادہ ترقی کی ہے۔ ان میں سے نمایاں ترین صحت، سماجی دیکھ بھال اور بچوں کی پرورش کے شعبے ہیں۔
ادارت: شکو رحیم