جرمنی: غیرقانونی منشیات کا استعمال، ریکارڈ اموات
29 مئی 2024جرمن حکام کے مطابق سن 2023 میں مجموعی طور پر 2,227 افراد غیر قانونی منشیات کے استعمال کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ جرمنی کی کمشنر برائے ''لت اور منشیات کے مسائل‘‘ بُرخارڈ بلینرٹ کے مطابق گزشتہ برس ہونے والی یہ اموات سن 2022 کے مقابلے میں 237 زیادہ ہیں۔
غیرقانونی منشیات کے استعمال اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی یہ ملک میں اب تک ریکارڈ کی جانے والی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
رپورٹ کے مطابق کوکین اور کریک کوکین کے استعمال سے ہونے والی اموات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا اور یہ سن 2022 کے مقابلے میں 507 سے بڑھ کر 610 ہو گئیں۔
سب سے زیادہ موت کا سبب بننے والی منشیات ہیروئین اب بھی سرفہرست ہے اور اس ڈرگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 712 رہی۔
مختلف اقسام کی منشیات کے اجزا ایک ساتھ ملا کر استعمال کرنے سے ہونے والی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
بُرخارڈ بلینرٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں اور 10 سال پہلے کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہیں۔ ان کا اس بارے میں مزید کہنا تھا، ''زیادہ سے زیادہ نشہ آور مادوں کو ملایا جا رہا ہے اور یہ پہلے سے کہیں تیز مادے ہیں۔ مارکیٹ میں دستیاب ہر نشے کو استعمال میں لایا جا رہا ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ اس رجحان کی روک تھام اور سماجی سطح پر متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ٹھوس پیش رفت کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جرمن حکومت کو مزید ایسے مراکز کھولنے چاہییں، جہاں منشیات کے عادی افراد کنٹرول شدہ حالات میں کم خطرناک انداز میں منشیات کا استعمال کر سکیں۔
جرمنی بھر میں اس وقت ایسے 31 مراکز یا سہولیات موجود ہیں۔
ا ا/ا ب ا (ڈی پی اے)